ان ممالک میں بھارت بھی جلد ہی شامل ہوجائے گا کیوں کہ ایوان زیریں یعنی لوک سبھا سے بھاری اکثریت کے ساتھ یہ بل گذشتہ دنوں منظور کرلیا گیا تھا اور آج راجیہ سبھا میں بھی 15 ووٹوں کے فرق سے یہ بل منظور کر لیا گیا۔ صدر رام ناتھ کووند کے دستخط ہونے کے ساتھ ہی یہ بل باضابطہ قانون کی شکل اختیار کرلے گا۔
مصر دنیا کا پہلا ملک ہے، جہاں طلاق ثلاثہ پر سنہ 1929 میں پابندی لگائی گئی۔ اس کے بعد پاکستان میں سنہ 1961 میں اپنے یہاں نافذ کیا گیا۔
ان دو ممالک کے علاوہ تیونس، بنگلہ دیش، ترکی، انڈونشیا اور افغانستان میں بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
جب کہ شام، اردن، ملیشیا، برونائی، متحدہ عرب امارات، قطر، سائپرس، ایران، لیبیا، سوڈان، لبنان، سعودی عرب، مراکش اور وغیرہ میں طلاق ثلاثہ کو ایک غیر قانونی عمل مانا جاتا ہے۔