افغان ذرائع کے مطابق طالبان کے سینئر رہنماوں کے کورونا متاثر ہونے کی وجہ سے ملا یعقوب نے تنظیم کو چلانے کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔
لیڈرشپ کے بحران کے سبب عبوری طور پر افغانستان میں طالبان کے بانی ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب نے بطور کمانڈر چارج سنبھال لیا ہے۔
افغانستان میں نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیوریٹی کے سابق ڈائریکٹر رحمت اللہ نبی نے ایک ٹوئٹ پیغام میں لکھا کہ ملا یعقوب نے طالبان تحریک کی لگام اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے اور فی الحال وہی اس تحریک کی سربراہی کر رہے ہیں۔
لیڈرشپ میں اختلاف کے سبب طالبان کی تحریک میں گڑبڑی پیدا ہو گئی ہے۔ متعدد طالبان رہنما کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔ قطر کے دوحہ میں سیاسی آفس میں کچھ رہنماوں کو برخواست کر دیا گیا ہے اور انہیں پاکستان میں واپس بھیجا جائے گا۔
طالبان کے رہنماوں کے درمیان فیصلہ لینے سے متعلق معاملات میں پیدا ہونے والے بحران کے سبب افغانستان کے لیے انتہائی مشکل گھڑی ہو گی۔
خیال رہے کہ رواں برس فروری ماہ میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے مابین ایک معاہدہ ہو تھا، جس کے تحت امریکہ نے افغانستان سے اپنی فوجیں نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایسے میں اگر امریکہ کی فوجیں افغانستان سے نکل گئیں اور طالبان کے اندر لیڈرشپ کا بحران برقرار رہا تو یقینا افغانستان کے مستقبل کے لیے یہ اچھی خبر نہیں ہے۔