تفصیلات کے مطابق کراچی کےنیپاچورنگی علاقہ میں جمعے کے روز مذہبی رہنما مولانا مفتی تقی عثمانی پر نامعلوم مسلح افراد نے قاتلانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میںان کے دو محافظوں کی موت ہوگئی۔
موٹر سائیکل سوار نامعلوم بدمعاشوں نے مفتی تقی عثمانی کی گاڑی کو نشانہ بناکر اندھا دھند فائرنگ کی،جس میں انکے دومحافظوں کی موت ہوگئی۔ ایک محافظ سندھ پولیس کا افسر تھا جبکہ دوسرا نجی کمپنی کا گارڈ تھا۔
پاکستانی میڈیا نے مذہبی رہنما کےحوالہ سے بتایا کہ حملہ کے وقت وہ بیوی اور دوپوتوں کےساتھ جارہے تھے تبھی موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے اندھادھند فائرنگ کی جو ان کی سکیورٹی گاڑی پر لگی اور انکے دومحافظوں کی موت ہوگئی اس کے علاوہ کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
حملے کے تعلق سے گورنر نےجیوٹی وی کو بتایا کہ مفتی تقی کو کافی عرصہ سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ سندھ کے وزیراعلی مراد علی شاہ نے ملزمان کو جلد ازجلد گرفتارکرنے کے احکامات دیے ہیں۔
پولیس کے ایک سینئرافسر نے بتایاکہ معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے۔