پومپيو نے منگل کو کہا تھا کہ وہ عراقی قیادت کے ساتھ بات چیت اور انہیں یہ یقین دہانی کرانے کے لیے بغداد جانا چاہتے ہیں تاکہ عراق کی خود مختاری اور آزادی کی حفاظت کے لیے امریکہ ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عراقی حکام سے ایران کے توانائی کے شعبے سے تعلق توڑنے کے لیے انتظامات پربھی بات چیت کریں گے۔
امریکی صدر دفتروائٹ ہاؤس کے نیشنل ایڈوائزر جان بولٹن نے پیر کو ایک بیان جاری کر کے بتایا کہ امریکہ نے ایران کو انتباہ دینے کے لیے مغربی ایشیا میں جنگی جہاز تعینات کئے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ بہت سی مشکلات، حالات بگڑنے کے اشارے اور انتباہات کے جواب میں یہ کارروائی کی جا رہی ہے۔
پومپيو نے بدھ کو ٹوئٹر پر اپنے عراق دورے کا انکشاف کرتے ہوئے لکھا’’عراق کا دورہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو مستحکم کرنے اور عراق کی سفارت کاری مشن اور اتحادی افواج کی حفاظت کی ضرورت پر زور دینے کے لئے صدر برہم صالح اور وزیر اعظم عادل عبد المہدی سے ملاقات کی‘‘۔
انہوں نے بتایا کہ ٹاپ عراقی حکام سے ان کے ملک میں امریکی سفارتی مشن کی حفاظت اور دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے لڑ رہے امریکہ قیادت والی اتحادی افواج کے فوجیوں کی حفاظت پر بات چیت ہوئی۔