امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اور ٹاگُس نے بدھ کی تاخیر شب ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی۔
ترجمان نے کہا کہ 'وزیر خارجہ مائیک پومپيو نے عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی سے فون پر بات کی اور بغداد میں 31 دسمبر کو امریکی سفارت خانے پر ایران کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے حملے کی سخت مذمت کی۔'
اورٹاگُس کے مطابق پومپيو نے عراق کی موجودہ سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے وہاں کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے اور اس کے ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
پومپيو نے کہا کہ 'امریکہ عراقی آزادی اور خودمختاری کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔'
عراقی مظاہرین نے عراق اور شام میں كتائب حزب اللہ شیعہ جنگجوؤں کو نشانہ بنانے والے حالیہ امریکی فضائی حملوں کے خلاف منگل کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولا اور اس کی بیرونی باڑ کو جلا دیا تھا۔
یہ حملہ پنٹاگن کی جانب سے اتوار کو دیئے گئے اس بیان کے بعد ہوا کہ اس نے ایران کی حمایت یافتہ گروپ کے كركك شہر کے قریب امریکی ٹھکانے پر حملے کی جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق اور شام میں پانچ كتائب حزب اللہ ٹھکانوں کے خلاف’دفاعی حملے‘ کئے۔ كركك میں جمعہ کو ہوئے حملے میں ایک امریکی فوجی کی موت ہو گئی تھی اور چار فوجی زخمی ہو گئے تھے۔