ETV Bharat / international

Afghanistan: 'کابل کو خونریزی سے بچانے کے لیے ملک چھوڑنا پڑا'

افغانستان کے سابق صدراشرف غنی نے سوشل میڈیا پر اپنے ملک سے باہر جانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنے عہدہ پر برقرار رہتے تو طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں 60 لاکھ لوگوں کو زیادہ نقصان پہنچاتے اور خونریزی شروع ہوجاتی اس لیے ملک کو خونریزی سے بچانے کے لیے ملک کو چھوڑنا مناسب سمجھا۔

Ex Afghan prez
اشرف غنی
author img

By

Published : Aug 16, 2021, 9:03 AM IST

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کے کابل پر کنٹرول سنبھالنے کے بعد ملک چھوڑنے کی وجہ بتادی ہے، افغان کے سابق صدر اشرف غنی نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ خوں ریزی سے بچنے کے لیے افغانستان چھوڑنا مناسب سمجھا۔

افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اگر وہ وہاں رک جاتے تو یقین تھا کہ ‘بے شمار محب وطن شہپد ہوتے اور کابل شہر تباہ ہوجاتا’۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ‘طالبان جیت چکے ہیں اور اب وہ اپنے ہم وطنوں کی عزت، املاک اور سلامتی کے ذمہ دار ہیں’۔ تاہم ، غنی نے اپنے موجودہ مقام کا انکشاف نہیں کیا۔

معزول صدر نے کہا کہ ‘وہ اب ایک نئے تاریخی امتحان کا سامنا کر رہے ہیں، کیا وہ اپنے نام اور افغانستان کی عزت محفوظ کریں گے یا پھر وہ دیگر جگہوں اور نیٹ ورکس کو ترجیح دیں گے’۔ اب ان کا فرض ہے کہ وہ افغانستان کے لوگوں کی حفاظت کریں۔

Ashraf Ghani's post
اشرف غنی کا پوسٹ

انہوں نے کہا کہ " طالبان کے لیے ضروری ہے کہ وہ افغانستان کے تمام لوگوں ، قوموں ، مختلف شعبوں ، بہنوں اور خواتین کو قانونی حیثیت حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائیں اور لوگوں کے دل جیتیں۔"

اپنے پیغام کے اختتام پر غنی نے کہا کہ وہ "دانشورانہ ذہنیت اور ترقی کے منصوبے کے ساتھ قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔"

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں افغان قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کے ملک سے باہر جانے کی تصدیق کرتے ہوئے انہیں عوام کو ابتر صورت حال میں چھوڑ جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

عبداللہ عبداللہ نے آن لائن ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ‘وہ مشکل وقت میں افغانستان چھوڑ گئے ہیں، اللہ ان سے پوچھے گا’۔

انہوں نے افغان سیکیورٹی فورسز سے اپیل کی کہ وہ ملک میں امن برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

عبداللہ عبداللہ نے طالبان سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو نقصان نہ پہنچائیں یا ایسا عمل نہ کریں جس سے کابل میں افراتفری ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اشرف غنی مشکل وقت میں ملک کو چھوڑ کر گئے ہیں، جس پر انہیں تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کے کابل پر کنٹرول سنبھالنے کے بعد ملک چھوڑنے کی وجہ بتادی ہے، افغان کے سابق صدر اشرف غنی نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ خوں ریزی سے بچنے کے لیے افغانستان چھوڑنا مناسب سمجھا۔

افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اگر وہ وہاں رک جاتے تو یقین تھا کہ ‘بے شمار محب وطن شہپد ہوتے اور کابل شہر تباہ ہوجاتا’۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ‘طالبان جیت چکے ہیں اور اب وہ اپنے ہم وطنوں کی عزت، املاک اور سلامتی کے ذمہ دار ہیں’۔ تاہم ، غنی نے اپنے موجودہ مقام کا انکشاف نہیں کیا۔

معزول صدر نے کہا کہ ‘وہ اب ایک نئے تاریخی امتحان کا سامنا کر رہے ہیں، کیا وہ اپنے نام اور افغانستان کی عزت محفوظ کریں گے یا پھر وہ دیگر جگہوں اور نیٹ ورکس کو ترجیح دیں گے’۔ اب ان کا فرض ہے کہ وہ افغانستان کے لوگوں کی حفاظت کریں۔

Ashraf Ghani's post
اشرف غنی کا پوسٹ

انہوں نے کہا کہ " طالبان کے لیے ضروری ہے کہ وہ افغانستان کے تمام لوگوں ، قوموں ، مختلف شعبوں ، بہنوں اور خواتین کو قانونی حیثیت حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائیں اور لوگوں کے دل جیتیں۔"

اپنے پیغام کے اختتام پر غنی نے کہا کہ وہ "دانشورانہ ذہنیت اور ترقی کے منصوبے کے ساتھ قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔"

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں افغان قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کے ملک سے باہر جانے کی تصدیق کرتے ہوئے انہیں عوام کو ابتر صورت حال میں چھوڑ جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

عبداللہ عبداللہ نے آن لائن ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ‘وہ مشکل وقت میں افغانستان چھوڑ گئے ہیں، اللہ ان سے پوچھے گا’۔

انہوں نے افغان سیکیورٹی فورسز سے اپیل کی کہ وہ ملک میں امن برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

عبداللہ عبداللہ نے طالبان سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو نقصان نہ پہنچائیں یا ایسا عمل نہ کریں جس سے کابل میں افراتفری ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اشرف غنی مشکل وقت میں ملک کو چھوڑ کر گئے ہیں، جس پر انہیں تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.