بھارتی خبررساں ادارے یو این آئی نے پاکستانی روزنامہ ڈان کے حوالے سے لکھا ہے کہ جمعرات کو شائع رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے بدھ کو یہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر بھارتی قبضہ کے خلاف 27 اکتوبر کو پورے ملک میں منعقد 'یوم سیاہ' میں حصہ لے کر کشمیریوں کے حق میں کھڑی رہے گی۔
اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے مجوزہ طویل مارچ کو ٹالنے کی اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے جے یو آئی-ایف کے سربراہ نے گزشتہ جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ ان کی پارٹی نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں حکومت مخالف مارچ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کی پارٹی نے باضابطہ طور پر اسلام آباد انتظامیہ سے 27 اکتوبر کو دارالحکومت کے 'ریڈ زون' میں واقع ڈی چوک پر نام نہاد آزادی مارچ منعقد کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مارچ 27 اکتوبر کو شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کارواں 27 اکتوبر کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی ظاہر کرے گا اور پھر دارالحکومت کے لئے روانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر کے بعد سے ملک کے دور دراز کے اضلاع سے کارواں کو دارالحکومت تک پہنچنے کی اجازت دیں گے۔ پورے ملک کے لوگ ایک ہی وقت میں 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔
دراصل ملک کے وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) اعجاز شاہ نے جب کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ فضل الرحمن 'آزادی مارچ' کے لیے 27 اکتوبر کو اسلام آباد نہیں آئیں گے۔ مسٹر شاہ کے بیان کے چند گھنٹوں کے اندر ہی جے یو آئی-ایف سربراہ کا نیا فرمان سب کے سامنے آ گیا۔