ETV Bharat / international

نیپال میں بھارتی تعاون والے منصوبوں پر بات چیت ہوگی - نیپال اور بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعہ

کاٹھمنڈو پوسٹ کے مطابق نیپال کی وزارت خارجہ نے اس بات چیت کی تصدیق کردی ہے۔ وزیر خارجہ پردیپ گیوالی نے کہا کہ 'ہمارے پاس بات چیت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے'۔

sdf
sdf
author img

By

Published : Aug 11, 2020, 10:25 PM IST

نیپال اور بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر حالیہ مہینوں میں دونوں ملکوں میں پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کی سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے نیپال میں بھارت کی مالی اعانت سے چلنے والے منصوبوں پر 17 اگست کو دونوں ممالک کے حکام بات چیت کریں گے۔

ہند-نیپال مانیٹرنگ سسٹم کے اس آٹھویں اجلاس کو دونوں ممالک کے مابین حالیہ سرحدی تنازعہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی میں نرمی کی امید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ نو ماہ بعد ہونے والی یہ میٹنگ 17 اگست کو کاٹھمنڈو میں ہونے کی تجویز ہے۔

کاٹھمنڈو پوسٹ کے مطابق نیپال کی وزارت خارجہ نے اس بات چیت کی تصدیق کردی ہے۔

وزیر خارجہ پردیپ گیوالی نے کہا کہ 'ہمارے پاس بات چیت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم سرحدی تنازعہ پر اپنے تمام تعلقات کو یرغمال کرکے نہیں رکھ سکتے'۔

وزیر اعظم پشپ کمال دہل کے 2016 کے دورہ ہند کے بعد مانیٹرنگ سسٹم کے اجلاس کا سلسلہ قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد باہمی منصوبوں کے نفاذ کے لئے ضروری اقدامات کرنا اور انہیں مقررہ مدت میں مکمل کرنا ہے۔

خارجہ سکریٹری شنکر داس بیراگی نیپال کی جانب سے اس اجلاس کی قیادت کریں گے۔ ہندوستانی فریق کی قیادت نیپال میں ہندوستان کے سفیر ونئے موہن کواترا کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ 'کچھ وقت کے لئے، سرحدی تنازعہ کے معاملے کو مؤخرکیا جاسکتا ہے، لیکن ہمیں اسے جلد ہی حل کرنا ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ 'کسی مسئلے پر اختلافات کے سائے کو اپنے تمام باہمی امور پر نہیں پڑنے دینا چاہئے۔ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے۔ ہم تعمیری تعلقات میں یقین رکھتے ہیں اور مجوزہ اجلاس اس سمت میں آگے بڑھنے کا ایک قدم ہوگا'۔

نیپال اور بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر حالیہ مہینوں میں دونوں ملکوں میں پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کی سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے نیپال میں بھارت کی مالی اعانت سے چلنے والے منصوبوں پر 17 اگست کو دونوں ممالک کے حکام بات چیت کریں گے۔

ہند-نیپال مانیٹرنگ سسٹم کے اس آٹھویں اجلاس کو دونوں ممالک کے مابین حالیہ سرحدی تنازعہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی میں نرمی کی امید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ نو ماہ بعد ہونے والی یہ میٹنگ 17 اگست کو کاٹھمنڈو میں ہونے کی تجویز ہے۔

کاٹھمنڈو پوسٹ کے مطابق نیپال کی وزارت خارجہ نے اس بات چیت کی تصدیق کردی ہے۔

وزیر خارجہ پردیپ گیوالی نے کہا کہ 'ہمارے پاس بات چیت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم سرحدی تنازعہ پر اپنے تمام تعلقات کو یرغمال کرکے نہیں رکھ سکتے'۔

وزیر اعظم پشپ کمال دہل کے 2016 کے دورہ ہند کے بعد مانیٹرنگ سسٹم کے اجلاس کا سلسلہ قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد باہمی منصوبوں کے نفاذ کے لئے ضروری اقدامات کرنا اور انہیں مقررہ مدت میں مکمل کرنا ہے۔

خارجہ سکریٹری شنکر داس بیراگی نیپال کی جانب سے اس اجلاس کی قیادت کریں گے۔ ہندوستانی فریق کی قیادت نیپال میں ہندوستان کے سفیر ونئے موہن کواترا کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ 'کچھ وقت کے لئے، سرحدی تنازعہ کے معاملے کو مؤخرکیا جاسکتا ہے، لیکن ہمیں اسے جلد ہی حل کرنا ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ 'کسی مسئلے پر اختلافات کے سائے کو اپنے تمام باہمی امور پر نہیں پڑنے دینا چاہئے۔ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے۔ ہم تعمیری تعلقات میں یقین رکھتے ہیں اور مجوزہ اجلاس اس سمت میں آگے بڑھنے کا ایک قدم ہوگا'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.