ETV Bharat / international

'کشمیر بھارت کا داخلی معاملہ، کسی کو کچھ بھی کہنے کا حق نہیں'

بھارت کے داخلی امور پر ریمارکس کرنے پر ہیومن رائٹس کونسل کے 46 ویں اجلاس میں بھارت نے پاکستان، ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

India slams Pakistan, Turkey and OIC for raking up Kashmir issue at UNHRC
'کشمیر بھارت کا داخلی معاملہ، کسی کو کچھ بھی کہنے کا حق نہیں'
author img

By

Published : Sep 16, 2020, 10:11 AM IST

کشمیر کے سلسلے میں ہنگامہ آرائی کرنے کے بعد بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان، ترکی اور تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارت کے داخلی امور پر ریمارکس کرنے پر ہیومن رائٹس کونسل کے 46 ویں اجلاس میں بھارت نے پاکستان، ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

جموں و کشمیر سے متعلق ترکی کی طرف سے دیئے گئے ریمارکس کے جواب میں بھارت نے ترکی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے سے باز رہے اور جمہوری طریقوں کو اختیار کرتے ہوئے دوطرفہ مسائل کو دونوں ممالک کو حل کرنے کے لیے چھوڑ دے۔

جنیوا میں بھارت کے مستقل مشن کے پہلے سکریٹری پون بڈھے نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ہم او آئی سی کے ذریعہ جموں و کشمیر کے تعلق سے کیے گئے ریمارکس کو مسترد کرتے ہیں جو بھارت کا اٹوٹ انگ ہے'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کے لئے او آئی سی کے پاس درست معلومات نہیں ہیں۔ او آئی سی نے خود اپنے ایجنڈے کو پامال کرنے کے لئے پاکستان کو اس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ او آئی سی کے اراکین کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ پاکستان کو ایسا کرنے کی اجازت دینا ان کے مفاد میں ہے یا نہیں'۔

بھارت نے ہیومن رائٹس کونسل میں پاکستان کے ریمارکس پر جواب دیتے ہوئے سکریٹری بڈھے نے کہا ہے کہ 'یہ پاکستان کی عادت بن چکی ہے کہ وہ اپنے مفاد پرست مقاصد کے لئے ہمارت ملک کو جھوٹے اور من گھڑت داستانوں سے بدنام کرتا ہے'۔

بھارت نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ریاستی حمایت یافتہ ظلم و ستم کے معاملات بھی اٹھائے۔

کشمیر کے سلسلے میں ہنگامہ آرائی کرنے کے بعد بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان، ترکی اور تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارت کے داخلی امور پر ریمارکس کرنے پر ہیومن رائٹس کونسل کے 46 ویں اجلاس میں بھارت نے پاکستان، ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

جموں و کشمیر سے متعلق ترکی کی طرف سے دیئے گئے ریمارکس کے جواب میں بھارت نے ترکی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے سے باز رہے اور جمہوری طریقوں کو اختیار کرتے ہوئے دوطرفہ مسائل کو دونوں ممالک کو حل کرنے کے لیے چھوڑ دے۔

جنیوا میں بھارت کے مستقل مشن کے پہلے سکریٹری پون بڈھے نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ہم او آئی سی کے ذریعہ جموں و کشمیر کے تعلق سے کیے گئے ریمارکس کو مسترد کرتے ہیں جو بھارت کا اٹوٹ انگ ہے'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کے لئے او آئی سی کے پاس درست معلومات نہیں ہیں۔ او آئی سی نے خود اپنے ایجنڈے کو پامال کرنے کے لئے پاکستان کو اس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ او آئی سی کے اراکین کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ پاکستان کو ایسا کرنے کی اجازت دینا ان کے مفاد میں ہے یا نہیں'۔

بھارت نے ہیومن رائٹس کونسل میں پاکستان کے ریمارکس پر جواب دیتے ہوئے سکریٹری بڈھے نے کہا ہے کہ 'یہ پاکستان کی عادت بن چکی ہے کہ وہ اپنے مفاد پرست مقاصد کے لئے ہمارت ملک کو جھوٹے اور من گھڑت داستانوں سے بدنام کرتا ہے'۔

بھارت نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ریاستی حمایت یافتہ ظلم و ستم کے معاملات بھی اٹھائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.