بھارتی حکومت نے ایک بیان کے ذریعے جمعرات کو پاکستان سے کہا کہ وہ بین الاقوامی عدالت کے فیصلوں کے مطابق کلبھوشن جادھو کو خوف سے پاک ماحول میں بھارتی سفارت کاروں سے ملاقات کرنے کی سہولت مہیا کرائے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے حکومت کے اس موقف پرابھی کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے 18 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے بعد مسٹر جادھو کو ویانا معاہدہ کے آرٹیکل 36کے پیرا (بی) کے مطابق اس کے حقوق سے واقف کرا دیا گیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے جمعرات کے روز کہا کہ ہم نے پاکستان میں بھارت کے سفیر کو کلبھوشن جادھو کو اس جمعہ کو سفارتی رسائی مہیا کرانے کی تجویز دی ہے۔
اس کے بعد وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ انھیں پاکستان کی طرف سے ایک تجویز ملی ہے۔ وہ بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے مطابق اس تجویز پر غور کررہے ہیں۔ ہم سفارتی چینل کے ذریعہ پاکستان کو جواب دیں گے۔