ETV Bharat / international

پاکستانی حکومت پر حزب اختلاف کی سخت نکتہ چینی - نواز شریف

پاکستان کی ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) جو حزب اختلاف کی گیارہ جماعتوں کا اتحاد ہے، نے ملک کے وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو نااہل اور آمریت سے بھی بدتر قرار دیا۔

بلاول
بلاول
author img

By

Published : Oct 19, 2020, 8:23 AM IST

Updated : Oct 19, 2020, 11:29 AM IST

پی ڈی ایم جو 20 ستمبر کو تشکیل دی گئی ہے، نے خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے ایک 'ایکشن پلان' کے تحت تین مرحلہ پر حکومت مخالف تحریک چلائی ہے۔

پاکستانی حکومت پر حزب اختلاف کی سخت نکتہ چینی

اس منصوبے کے تحت آئندہ سال جنوری میں اسلام آباد کے لئے "فیصلہ کن لانگ مارچ" سے قبل، متعدد ریلیاں عوامی جلسے اور مظاہرے ملک بھر میں ہوں گے۔ ان میں سے پہلی ریلی جمعہ کے روز گوجرانوالہ میں لاہور کے قریب کی گئی۔

پاکستانی حکومت پر حزب اختلاف کی سخت نکتہ چینی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے باغ جناح میں کہا کہ 'اس نااہل اور بے خبر وزیر اعظم کو گھر جانا پڑے گا۔'

زرداری نے وزیراعظم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ سب سے بڑے آمر زندہ نہیں رہ سکے تو اس کٹھ پتلی کا کیا ہے؟'

انہوں نے کہا کہ 'یہ کوئی نئی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ فیصلہ کن لڑائی ہوگی۔'

اس ریلی کا اہتمام اس وقت کیا گیا جب کارساز میں دو دھماکوں کی 13 ویں برسی ہے جس میں 2007 میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے وطن واپسی کے جلوس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ دھماکے میں 200 کے قریب افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (ن لیگ) کی نائب صدر مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود اچکزئی اور جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے اس جلسے میں شرکت کی۔

پیپلز پارٹی نے باغ جناح میں اجتماع سے خطاب کرنے کے لئے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ محسن داور کو بھی مدعو کیا تھا۔

جلاوطن سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے حزب اختلاف کے رہنماؤں اور ان کے والد کو غدار قرار دینے پر پی ٹی آئی کی حکومت پر حملہ کیا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ 'جب جوابات طلب کیے جاتے ہیں تو آپ کہتے ہیں کہ ہم غدار ہیں۔'

مریم نواز نے کہا کہ 'پاکستان کے بانی محمد علی جناح کی بہن فاطمہ جناح کو بھی غدار قرار دیا گیا تھا لہذا ہمیں غدار بتا کر نہ ڈراؤ، جب آپ (خان) سے جوابات مانگے جاتے ہیں تو آپ مسلح افواج کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'آپ فوج کو بدنامی میں لاتے ہیں۔ آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ان (فوج) کا استعمال کرتے ہیں۔ آپ کو یہ حق کس نے دیا؟'۔

مریم نواز نے کہا کہ 'یہ یاد رکھیں، ایک یا دو شخصیات پورا ادارہ نہیں ہوتے ہیں لیکن ایک یا دو افراد پورے ادارے کو بدنام کر سکتے ہیں اور جب وہ اس ادارے کا احاطہ کرتے ہیں تو وہ اس ادارے کو بھاری نقصان پہنچاتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم ان کا احترام نہیں کر سکتے جو اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ کیا نواز شریف یہ کہتے ہوئے غلط ہیں کہ فوج کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے؟'

پی ڈی ایم جو 20 ستمبر کو تشکیل دی گئی ہے، نے خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے ایک 'ایکشن پلان' کے تحت تین مرحلہ پر حکومت مخالف تحریک چلائی ہے۔

پاکستانی حکومت پر حزب اختلاف کی سخت نکتہ چینی

اس منصوبے کے تحت آئندہ سال جنوری میں اسلام آباد کے لئے "فیصلہ کن لانگ مارچ" سے قبل، متعدد ریلیاں عوامی جلسے اور مظاہرے ملک بھر میں ہوں گے۔ ان میں سے پہلی ریلی جمعہ کے روز گوجرانوالہ میں لاہور کے قریب کی گئی۔

پاکستانی حکومت پر حزب اختلاف کی سخت نکتہ چینی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے باغ جناح میں کہا کہ 'اس نااہل اور بے خبر وزیر اعظم کو گھر جانا پڑے گا۔'

زرداری نے وزیراعظم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ سب سے بڑے آمر زندہ نہیں رہ سکے تو اس کٹھ پتلی کا کیا ہے؟'

انہوں نے کہا کہ 'یہ کوئی نئی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ فیصلہ کن لڑائی ہوگی۔'

اس ریلی کا اہتمام اس وقت کیا گیا جب کارساز میں دو دھماکوں کی 13 ویں برسی ہے جس میں 2007 میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے وطن واپسی کے جلوس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ دھماکے میں 200 کے قریب افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (ن لیگ) کی نائب صدر مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود اچکزئی اور جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے اس جلسے میں شرکت کی۔

پیپلز پارٹی نے باغ جناح میں اجتماع سے خطاب کرنے کے لئے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ محسن داور کو بھی مدعو کیا تھا۔

جلاوطن سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے حزب اختلاف کے رہنماؤں اور ان کے والد کو غدار قرار دینے پر پی ٹی آئی کی حکومت پر حملہ کیا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ 'جب جوابات طلب کیے جاتے ہیں تو آپ کہتے ہیں کہ ہم غدار ہیں۔'

مریم نواز نے کہا کہ 'پاکستان کے بانی محمد علی جناح کی بہن فاطمہ جناح کو بھی غدار قرار دیا گیا تھا لہذا ہمیں غدار بتا کر نہ ڈراؤ، جب آپ (خان) سے جوابات مانگے جاتے ہیں تو آپ مسلح افواج کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'آپ فوج کو بدنامی میں لاتے ہیں۔ آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ان (فوج) کا استعمال کرتے ہیں۔ آپ کو یہ حق کس نے دیا؟'۔

مریم نواز نے کہا کہ 'یہ یاد رکھیں، ایک یا دو شخصیات پورا ادارہ نہیں ہوتے ہیں لیکن ایک یا دو افراد پورے ادارے کو بدنام کر سکتے ہیں اور جب وہ اس ادارے کا احاطہ کرتے ہیں تو وہ اس ادارے کو بھاری نقصان پہنچاتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم ان کا احترام نہیں کر سکتے جو اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ کیا نواز شریف یہ کہتے ہوئے غلط ہیں کہ فوج کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے؟'

Last Updated : Oct 19, 2020, 11:29 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.