ETV Bharat / international

Pak PM On Afghanistan: افغانستان کو تنہا کرنا دنیا کے لیے نقصان دہ ہوگا

افغانستان کے متعلق پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان Pak PM On Afghanistan نے کہا کہ ایسے حالات میں اس ملک کو تنہا کرنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہوگا۔ بلکہ ان حالات میں افغانستان کی مزید انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

author img

By

Published : Dec 16, 2021, 9:26 PM IST

pak pm imran khan
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان

افغانستان کے بارے میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان Pak PM On Afghanistan نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ افغانستان کو تنے تنہا کرنا دنیا کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار ایپکس کمیٹی برائے افغانستان Meeting of Apex Committee on Afghanistan کے دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

پاکستانی میڈیا نے وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے کمزور لوگوں کی مدد کریں اور انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان انسانی بحران کو روکنے کے لیے افغان عوام کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

اس اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ شوکت ترین، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب طالبان عالمی سطح پر پہچان حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ افغانستان کو بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے۔

بیان کے مطابق، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان پہلے ہی 5 ارب روپے کی انسانی امداد کی فوری ریلیف کا عہد کر چکا ہے، جس میں 50,000 میٹرک ٹن گندم، ہنگامی طبی سامان، موسم سرما میں پناہ گاہیں اور دیگر سامان سمیت غذائی اجناس شامل ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں کوششوں کی حمایت کے لیے پاکستان سے کام کرنے کی خواہش مند انسانی تنظیموں کو سہولت فراہم کی جانی چاہیے اور اسلام آباد پہلے ہی کابل کے لیے انسانی امداد کے لیے فضائی اور زمینی پل بننے کا عہد کر چکا ہے۔

اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت 95 فیصد افغانوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے، ہم اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں لیکن پاکستان تنہا ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا۔ افغانستان میں قحط کی صورتحال ہے، ان کے پاس سرکاری ملازمین کو دینے کے لیے تنخواہیں نہیں ہیں، فوری فیصلے نہ کیے گئے تو بڑا بحران آئے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران Humanitarian crisis in Afghanistan کے پاکستان پر اثرات مرتب ہونگے، 40لاکھ افغان مہاجرین کی آج بھی خدمت کر رہے ہیں، مزید افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھانے کی استطاعت نہیں۔

افغانستان کے بارے میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان Pak PM On Afghanistan نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ افغانستان کو تنے تنہا کرنا دنیا کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار ایپکس کمیٹی برائے افغانستان Meeting of Apex Committee on Afghanistan کے دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

پاکستانی میڈیا نے وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے کمزور لوگوں کی مدد کریں اور انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان انسانی بحران کو روکنے کے لیے افغان عوام کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

اس اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ شوکت ترین، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب طالبان عالمی سطح پر پہچان حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ افغانستان کو بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے۔

بیان کے مطابق، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان پہلے ہی 5 ارب روپے کی انسانی امداد کی فوری ریلیف کا عہد کر چکا ہے، جس میں 50,000 میٹرک ٹن گندم، ہنگامی طبی سامان، موسم سرما میں پناہ گاہیں اور دیگر سامان سمیت غذائی اجناس شامل ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں کوششوں کی حمایت کے لیے پاکستان سے کام کرنے کی خواہش مند انسانی تنظیموں کو سہولت فراہم کی جانی چاہیے اور اسلام آباد پہلے ہی کابل کے لیے انسانی امداد کے لیے فضائی اور زمینی پل بننے کا عہد کر چکا ہے۔

اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت 95 فیصد افغانوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے، ہم اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں لیکن پاکستان تنہا ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا۔ افغانستان میں قحط کی صورتحال ہے، ان کے پاس سرکاری ملازمین کو دینے کے لیے تنخواہیں نہیں ہیں، فوری فیصلے نہ کیے گئے تو بڑا بحران آئے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران Humanitarian crisis in Afghanistan کے پاکستان پر اثرات مرتب ہونگے، 40لاکھ افغان مہاجرین کی آج بھی خدمت کر رہے ہیں، مزید افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھانے کی استطاعت نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.