کورونا وائرس سے متاثرین اور ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تا دم تحریر عالمی سطح پر کورونا متاثرین کی تعداد 53 لاکھ 4 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔
متاثرین میں سے 3 لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 21 لاکھ 58 ہزار 567 افراد مکمل طور پر صحتیاب ہوئے ہیں۔
برطانیہ کی داخلہ سیکریٹری پریتی پٹیل نے بتایا کہ 8 جون سے برطانیہ آنے والے افراد کو دو ہفتے کے لیے بذات خود علیحدہ رہنا ہو گا اور دوسرے دور کے کورونا پھیلاو کا سبب بنیں گے، ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کیسز بڑھنے کی صورت میں سفر کرنے والے افراد کو اپنے رابطہ ذرائع کو مہیا کرانا ہو گا، تاکہ ان سے رابطہ کیا جا سکے۔
چین کی صحت انتظامیہ نے بتایا کہ جمعہ کو چین کی مرکزی جگہوں پر کورونا کے کسی بھی کیس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
چین کے نشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق جمعہ کو کورونا سے متعلق کسی بھی ہلاکت کی بھی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
جنوبی کوریا میں گنجان آبادی والے علاقے سیول میں کورنا کے 23 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ انتظامیہ نے مزید پھیلاو کو روکنے کی غرض سے نائٹ کلبز، بارز اور کاراوک روم کو بند کر دیا ہے۔
کوریا سینٹر ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے اعداد و شمار کے مطابق سنیچر تک ملک بھر میں متاثرین کی مجموعی تعداد 11 ہزار 165 ہو چکی ہے، جبکہ 266 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس نئے کورونا وائرس کے سبب مریض کو بخار، کھانسی جیسی معمولی علامتیں ظاہر ہوتی ہیں، تاہم بڑی عمر اور بیمار افراد کے لیے ہلاکت کا شدید خطرہ ہے۔