ETV Bharat / international

بھارتی آرمی چیف جنرل کا نیپال دورہ

author img

By

Published : Nov 4, 2020, 11:18 AM IST

نیپال کے تین روزہ دورے کے دوران بھارتی فوج کے سربراہ ایم ایم نروانے کو نیپالی فوج نے جنرل کے اعزازی عہدہ سے نوازا ہے۔

بھارتی آرمی چیف جنرل کو نیپال آرمی جنرل کا اعزازی عہدہ
بھارتی آرمی چیف جنرل کو نیپال آرمی جنرل کا اعزازی عہدہ

جمعہ کے روز جب کٹھمنڈو میں بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے نیپال کے وزیراعظم کے پی شرم اولی سے بات چیت کریں گے، تب دنیا کو اس بات کا اندازہ ہوجائے گا کہ بھارت اور نیپال دونوں ممالک کے تعلقات جس بنیاد پر قائم ہیں، اس کی عمارت کتنی مضبوط ہے۔ وہیں مشرقی لداخ کے چوشول میں بھارت کی لائن آف ایکچوئل (ایل اے سی) کی طرف بھارتی اور چینی فوج 'ڈِس انگیجمینٹ اور ڈی ایسکلیشن' پر بات چیت کرنے میں مصروف ہے

جب سے آرمی چیف نے اس بات کی جانب اشارہ کیا تھا کہ نیپال چین کے کہنے پر اتراکھنڈ میں دھارچولا سے لیپولیکھ سڑک تعمیر کرنے کی بھارت کی کوشش کی مخالفت کر رہا ہے۔ مئی ماہ میں آرمی چیف جنرل نروانے کے ذریعہ اس بیان کے بعد ہی بھارت اور نیپال کے تعلقات امتحان کی گھڑی سے گزر رہے ہیں۔

لیکن جمعرات کے روز جب نیپال کے صدر نے بھارتی آرمی چیف کو جنرل کے اعزازی عہدہ سے نوازا جائے گا تب دونوں ممالک نے ایک نئی تاریخ لکھ کر اپنے بگڑے رشتوں کو بحال کرنے کی کوشش کی طرف ایک قدم بڑھائے گا۔

بھارتی اور نیپال کی قدیم روایت کو برقرار رکھتے ہوئے دونوں ممالک کو جوڑنے والے انوکھے مارشل بانڈ کے تحت نیپال اور بھارتی فوج کے چیف جنرل کو بالترتیب بھارتی اور نیپالی فوج کے 'اعزازی جنرل' سے نوازا گیا۔

وہیں منگل کے روز جنرل نروانے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ 'مجھے یقین ہے کہ یہ دورہ دونوں ملک کی دوستی کے بندھن کو مضبوط کرنے میں اہم رول ادا کرے گا، جس کی پذیرائی دونوں افواج کرتے ہیں۔ میں شکرگزار ہوں کہ مجھے نیپال کے وزیراعظم سے ملاقات کرنے کا موقع ملا ہے۔ یہ میرے لیے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے کہ نپیال کے صدر مجھے نیپال فوج کے جنرل کا اعزازی عہدہ دیا جائے گا۔ میں اس دورے کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہوں۔

جنرل نروانے بدھ کے روز اپنے نیپال کے دورے پر جائیں گے جبکہ بیشتر سرکاری ملاقاتیں جمعرات اور جمعہ کے روز ہوگی۔ نیپال کا دورہ پڑوسی ممالک والے علاقے میں آرمی چیف کا دوسرا دورہ ہے۔اس سے قبل وہ اور وزیر خارجہ سیکریٹری ہرش وردھن نے میانمار کا دورہ کیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ 21 اکتوبر کو ہندوستان کے ریسرچ اینڈ انیلیسیس ونگ (را) کے چیف سامنت کمار گوئل نے وزیر اعظم اولی سے ملاقات کی تھی، اب اس کے بعد جنرل نروانے کھٹمنڈو کے دورے پر ہیں۔ اس دورے کے دوران جنرل نروانے اپنے نیپالی ہم منصب جنرل پورنا چندر تھاپا کے ساتھ بات چیت کے علاوہ نیپال کے صدر اور وزیر اعظم دونوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ نیپال کے آرمی ہیڈ کوارٹر سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق جنرل نروانے اپنے نیپالی ہم منصب کے سرکاری دعوت پر 4 سے 6 نومبر کے دوران نیپال کا دورہ کریں گے۔ دونوں ممالک کی فوجوں کے مابین دوستی کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے جنرل نروانے کو راشٹرپتی بھون میں ایک خصوصی تقریب کے دوران صدر ودیا دیوی بھنڈاری 'نیپال آرمی جنرل' کے اعزازی عہدہ دیا جائے گا۔

یہ روایت سنہ 1950 میں شروع ہوئی تھی، جو دونوں فوجوں کے مابین مضبوط تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔ جنرل نروانے اپنے دورے کے آخری دن وزیر اعظم اولی سے ملاقات کرنے بھی کریں گے۔ وہ آرمی پویلین میں واقع شہدا کی یادگار پر خراج عقیدت پیش کریں گے، انہیں سلامی گارڈ دیا جائے گا ۔ وہ اپنے نیپالی ہم منصب جنرل پورن چندر تھاپا کے ساتھ ایک سرکاری میٹنگ کریں گے اور شیوپوری میں آرمی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں ٹرینی افسران سے خطاب کریں گے۔

جمعہ کے روز جب کٹھمنڈو میں بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے نیپال کے وزیراعظم کے پی شرم اولی سے بات چیت کریں گے، تب دنیا کو اس بات کا اندازہ ہوجائے گا کہ بھارت اور نیپال دونوں ممالک کے تعلقات جس بنیاد پر قائم ہیں، اس کی عمارت کتنی مضبوط ہے۔ وہیں مشرقی لداخ کے چوشول میں بھارت کی لائن آف ایکچوئل (ایل اے سی) کی طرف بھارتی اور چینی فوج 'ڈِس انگیجمینٹ اور ڈی ایسکلیشن' پر بات چیت کرنے میں مصروف ہے

جب سے آرمی چیف نے اس بات کی جانب اشارہ کیا تھا کہ نیپال چین کے کہنے پر اتراکھنڈ میں دھارچولا سے لیپولیکھ سڑک تعمیر کرنے کی بھارت کی کوشش کی مخالفت کر رہا ہے۔ مئی ماہ میں آرمی چیف جنرل نروانے کے ذریعہ اس بیان کے بعد ہی بھارت اور نیپال کے تعلقات امتحان کی گھڑی سے گزر رہے ہیں۔

لیکن جمعرات کے روز جب نیپال کے صدر نے بھارتی آرمی چیف کو جنرل کے اعزازی عہدہ سے نوازا جائے گا تب دونوں ممالک نے ایک نئی تاریخ لکھ کر اپنے بگڑے رشتوں کو بحال کرنے کی کوشش کی طرف ایک قدم بڑھائے گا۔

بھارتی اور نیپال کی قدیم روایت کو برقرار رکھتے ہوئے دونوں ممالک کو جوڑنے والے انوکھے مارشل بانڈ کے تحت نیپال اور بھارتی فوج کے چیف جنرل کو بالترتیب بھارتی اور نیپالی فوج کے 'اعزازی جنرل' سے نوازا گیا۔

وہیں منگل کے روز جنرل نروانے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ 'مجھے یقین ہے کہ یہ دورہ دونوں ملک کی دوستی کے بندھن کو مضبوط کرنے میں اہم رول ادا کرے گا، جس کی پذیرائی دونوں افواج کرتے ہیں۔ میں شکرگزار ہوں کہ مجھے نیپال کے وزیراعظم سے ملاقات کرنے کا موقع ملا ہے۔ یہ میرے لیے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے کہ نپیال کے صدر مجھے نیپال فوج کے جنرل کا اعزازی عہدہ دیا جائے گا۔ میں اس دورے کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہوں۔

جنرل نروانے بدھ کے روز اپنے نیپال کے دورے پر جائیں گے جبکہ بیشتر سرکاری ملاقاتیں جمعرات اور جمعہ کے روز ہوگی۔ نیپال کا دورہ پڑوسی ممالک والے علاقے میں آرمی چیف کا دوسرا دورہ ہے۔اس سے قبل وہ اور وزیر خارجہ سیکریٹری ہرش وردھن نے میانمار کا دورہ کیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ 21 اکتوبر کو ہندوستان کے ریسرچ اینڈ انیلیسیس ونگ (را) کے چیف سامنت کمار گوئل نے وزیر اعظم اولی سے ملاقات کی تھی، اب اس کے بعد جنرل نروانے کھٹمنڈو کے دورے پر ہیں۔ اس دورے کے دوران جنرل نروانے اپنے نیپالی ہم منصب جنرل پورنا چندر تھاپا کے ساتھ بات چیت کے علاوہ نیپال کے صدر اور وزیر اعظم دونوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ نیپال کے آرمی ہیڈ کوارٹر سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق جنرل نروانے اپنے نیپالی ہم منصب کے سرکاری دعوت پر 4 سے 6 نومبر کے دوران نیپال کا دورہ کریں گے۔ دونوں ممالک کی فوجوں کے مابین دوستی کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے جنرل نروانے کو راشٹرپتی بھون میں ایک خصوصی تقریب کے دوران صدر ودیا دیوی بھنڈاری 'نیپال آرمی جنرل' کے اعزازی عہدہ دیا جائے گا۔

یہ روایت سنہ 1950 میں شروع ہوئی تھی، جو دونوں فوجوں کے مابین مضبوط تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔ جنرل نروانے اپنے دورے کے آخری دن وزیر اعظم اولی سے ملاقات کرنے بھی کریں گے۔ وہ آرمی پویلین میں واقع شہدا کی یادگار پر خراج عقیدت پیش کریں گے، انہیں سلامی گارڈ دیا جائے گا ۔ وہ اپنے نیپالی ہم منصب جنرل پورن چندر تھاپا کے ساتھ ایک سرکاری میٹنگ کریں گے اور شیوپوری میں آرمی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں ٹرینی افسران سے خطاب کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.