فرانس کے صدر ایمینوئل میکخواں نے بدھ کو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے فون پر بات کی اور کہا کہ آرامكو تیل تنصیبات پر حملے کی جانچ میں فرانس کے ماہرین امداد کریں گے۔
ایک بیان کے مطابق مسٹر میکخواں نے تیل تنصیبات پر حملے کی سخت مذمت کی ہے ۔
انہوں نے فرانس میں رہ رہے سعودی عرب کے لوگوں اور مسٹر سلمان کو یقین دہانی کرائی کہ فرانس تیل تنصیبات پر ہوئے حملوں کی پختہ جانچ میں سعودی عرب کی امداد کرے گا۔
مسٹر میکرون نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فرانس سے ماہرین کی ٹیم کو جانچ میں شامل ہونے کے لیے بھیجیں گے۔
اس سے قبل منگل کے روز سعودی نے زمینی حقیقت کو قریب سے پرکھنے اور جانچ میں شامل ہونے کے لیے ہم نے اقوام متحدہ اوربین الاقوامی ماہرین کو مدعو کیا۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے عالمی معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت اور واضح موقف اپنانے کی بھی اپیل کی ہے۔
واضح ر ہے کہ ہفتہ کو سعودی کی دو پٹرولیم کمپنی پر ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا۔
سعودی دراصل حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں یمن کو فضائی حدود میں امداد مہیا کرا رہا ہے جس کے وجہ سے شروع میں خیال کیا جا رہا تھا کی یہ حملہ حوثی باغیوں نے کیا ہے،
لیکن امریکی حکام نے اس کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہونے کی بات کہی تھی۔
ایران نے امریکہ کے اس الزام کو مسترد کیا ہے۔
سعودی کی وزارت دفاع نے تاہم کہا ہے کہ وہ تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا آج ثبوت پیش کریں گے ۔