افغانستان میں جمعرات کو دو مختلف دھماکوں (Blasts in Afghanistan) میں چار بچے ہلاک اور ایک زخمی ہوگئے۔ حکام نے ان واقعات کی تصدیق کی ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ملک کے قومی دارالحکومت کابل میں پولیس ڈسٹرکٹ 2 کے علاقے کرتا پروان میں ایک مصروف ٹریفک سرکل میں مقامی وقت کے مطابق شام 4.15 بجے ایک شہری کے گاڑی میں بم دھماکہ ہوا، تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
طالبانی سکیورٹی فورسز نے احتیاط کے طور پر علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
دھماکے کا صحیح ہدف معلوم نہیں ہے اور ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ اگست کے وسط میں طالبان کے ملک پر قبضہ کرنے کے بعد سے اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) سے وابستہ افراد نے کابل اور دیگر مقامات پر کئی بم دھماکے کیے ہیں۔
صوبائی ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ کلچر کے انصار اللہ انصار نے بتایا کہ آج سے پہلے شمالی صوبہ تخار کے صدر مقام تعلقان کے مضافات میں کچھ دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے چار بچے ہلاک اور ایک زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 50 افراد ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ متاثرین اسکریپ میٹل فروخت کے لیے لے جا رہے تھے لیکن انھوں نے یہ نہیں دیکھا کہ جمع کیے گئے مواد میں دھماکہ خیز مواد شامل ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق انتہائی طاقتور دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی)، بارودی سرنگیں اور گزشتہ جنگوں سے بچ جانے والی خطرناک بارودی سرنگیں ہر ماہ ملک میں اوسطاً 100 سے زائد افراد کو ہلاک یا معذور کررہی ہیں۔
(یو این آئی)