ETV Bharat / international

جادھو معاملہ: پاکستان نے ویانا معاہدے کی خلاف ورزی کی: آئی سی جے - ویانا معاہدے کی خلاف ورزی

جسٹس یوسف نے آئی سی جےکی طرف سے اقوام متحدہ کو ایک رپورٹ سونپتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے یہ پایا ہے کہ پاکستان نے ویانا معاہدے کے آرٹیکل 36 کے تحت وعدے کی خلاف وزی کی ہے۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : Oct 31, 2019, 6:12 PM IST

بین الاقوامی عدالت نے کہا ہے کہ کلبھوشن جادھو معاملے میں پاکستان نے ویانا معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ عدالت کے جج عبدالقوی یوسف نے اقوام متحدہ کو یہ اطلاع دی ہے۔

جسٹس یوسف نے آئی سی جےکی طرف سے اقوام متحدہ کو ایک رپورٹ سونپتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے یہ پایا ہے کہ پاکستان نے ویانا معاہدے کے آرٹیکل 36 کے تحت وعدے کی خلاف وزی کی ہے۔ اور اس معاملے میں کافی کچھ کیا جانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب جادھو معاملےمیں 17 جولائی 2019 کو آئی سی جے کی طرف سے دیے گئے فیصلے کا ذکر کرتے ہیں۔

بھارتی شہری کلبھوشن جادھو کو پاکستان نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرکے جیل میں بند کردیا تھا، اور وہاں کی فوجی عدالت نے کلبھوشن جادھو کو اپریل سنہ 2017 میں موت کی سزا سنائی تھی۔

اس معاملے کو بھارت نے اٹھایا تھا اور یہ کہا تھا کہ ویانا معاہدے کی 1963 کے تحت کلبھوشن کو پاکستان ڈپلومیٹک رابطے کی اجازت دینے سے منع کررہا ہے۔

جسٹس یوسف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایسا کرکے پاکستان نے ویانا معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہیں کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ جادھو کی سزا کے بارے میں موثر طریقے سے جائزہ اور سزا پر از سر نو غورکرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے اور یہ کہا ہے کہ اس معاملے میں دیگر ثبوتوں پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔

جسٹس نے یہ بھی کہا ہے کہ ویانا معاہدہ کی خلاف ورزی سے جو اثر پڑا ہے اس پر اور اس معاملے میں تعصب برتا گیا ہے اس کی پوری جانچ کرانے کی پاکستان کو گارنٹی دینی چاہئے۔

بین الاقوامی عدالت نے کہا ہے کہ کلبھوشن جادھو معاملے میں پاکستان نے ویانا معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ عدالت کے جج عبدالقوی یوسف نے اقوام متحدہ کو یہ اطلاع دی ہے۔

جسٹس یوسف نے آئی سی جےکی طرف سے اقوام متحدہ کو ایک رپورٹ سونپتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے یہ پایا ہے کہ پاکستان نے ویانا معاہدے کے آرٹیکل 36 کے تحت وعدے کی خلاف وزی کی ہے۔ اور اس معاملے میں کافی کچھ کیا جانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب جادھو معاملےمیں 17 جولائی 2019 کو آئی سی جے کی طرف سے دیے گئے فیصلے کا ذکر کرتے ہیں۔

بھارتی شہری کلبھوشن جادھو کو پاکستان نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرکے جیل میں بند کردیا تھا، اور وہاں کی فوجی عدالت نے کلبھوشن جادھو کو اپریل سنہ 2017 میں موت کی سزا سنائی تھی۔

اس معاملے کو بھارت نے اٹھایا تھا اور یہ کہا تھا کہ ویانا معاہدے کی 1963 کے تحت کلبھوشن کو پاکستان ڈپلومیٹک رابطے کی اجازت دینے سے منع کررہا ہے۔

جسٹس یوسف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایسا کرکے پاکستان نے ویانا معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہیں کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ جادھو کی سزا کے بارے میں موثر طریقے سے جائزہ اور سزا پر از سر نو غورکرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے اور یہ کہا ہے کہ اس معاملے میں دیگر ثبوتوں پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔

جسٹس نے یہ بھی کہا ہے کہ ویانا معاہدہ کی خلاف ورزی سے جو اثر پڑا ہے اس پر اور اس معاملے میں تعصب برتا گیا ہے اس کی پوری جانچ کرانے کی پاکستان کو گارنٹی دینی چاہئے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.