ملائشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کے معاون رہے موسی امن کو منی لاؤنڈرنگ اوربدعنوانی کے کئی معاملوں میں الزامات سے منگل کوبری کردیا گیا۔
پراسیکیوٹرز نے موسی پر لگائے گئے سبھی الزامات کو واپس لے لیا جس کے بعد اسے سبھی 46 الزامات سے بری کردیا گیا۔ موسی پر سبا کے لوگوں کومنی لاؤنڈرنگ کے معاملے میں رعایتیں دینے کا الزام تھا۔
موسی سبا صوبہ کے وزیراعلی رہے ہیں۔ کوالالمپور ہائی کورٹ نے پراسیکیوٹر کی اس عذراری کو منظور کرلیا جس میں موسی پر لگائے سبھی الزامات کو واپس لینے کی بات کہی گئی تھی۔
سنہ 2018 میں عام انتخابات کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دینے کے بعد69 سالہ موسی پر بدعنوانی کے تیس اور منی لاؤنڈرنگ کے سولہ الزامات لگائے گئے تھے۔
موسی پر الزام تھا کہ انہوں نے وزیراعلی اور ایک ادارے کے سربراہ رہتے ہوئے سولہ کمپنیوں کو رعایتیں دینے کے لئے 5.01 کروڑ ڈالر کی رشوت لی تھی۔ ان پر لگے کسی بھی الزام میں انہیں اب تک قصوروار قرار نہیں دیا گیا تھا۔
موسی نے کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک بیان جاری کرکے خود کو بے قصور ہونے کی بات کہی ہے۔