افغانستان کی مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد پہلی بار ہفتہ سے افغانستان میں اے ٹی ایم خدمات فعال ہونے جا رہی ہیں۔ ATM Services to Resume in Afghanistan
خامہ پریس کی خبر کے مطابق دا افغانستان بینک، سنٹرل بینک آف افغانستان Central Bank of Afghanistan نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ ملک میں کمرشیل بینکوں کے اے ٹی ایم خدمات دوبارہ شروع کی جائیں گی۔
ڈی اے بی نے کہا کہ یہ فیصلہ کمرشیل بینکوں اور بینکوں کی یونین کے ساتھ سلسلہ وار بات چیت کے بعد کیا گیا۔ اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد اے ٹی ایم خدمات ٹھپ ہو گئی تھیں۔
بیان میں کہا گیا، "دا افغانستان بینک بینکنگ سسٹم اور خدمات کو معمول پر لانے کے لیے کوشاں ہے،" انہوں نے مزید کہا، "اے ٹی ایمز کو دوبارہ فعال کرنے سے لوگوں کو مزید سہولیات میسر آئیں گی۔"
یہ بھی پڑھیں: Crackdown on Alcohol in Afghanistan: طالبان نے تین ہزار لیٹر شراب کابل کی نہر میں بہا دی
کمرشیل بینکوں کے اے ٹی ایم مخصوص علاقوں میں لوگوں کی سہولت کے لیے دستیاب ہوں گے۔ تاہم، خامہ پریس کے مطابق، بینک نے رقم نکالنے کی حد کا ذکر نہیں کیا ہے کیونکہ مخصوص رقم نکالنے کی پابندی اب بھی برقرار ہے۔
نئی پالیسی کے مطابق ایک شخص صرف فی ہفتہ میں 200 امریکی ڈالر یعنی 20,000 افغانی نکال سکتا ہے۔