بنگلہ دیش میں واقع روہنگیا کیمپز میں کورونا وائرس کے انفکشن میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رواں ہفتے روہنگیا مہاجر کیمز میں کورونا وائرس سے پہلی موت درج کی گئی ہے۔
پڑوسی ملک برما سے بنگلہ دیش آنے کے بعد سے اب تک دس لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان کیمپوں میں مقیم ہیں۔
بنگلہ دیش میں حکام نے کورونا وائرس سے پہلے روہنگیا پناہ گزین کی موت کی تصدیق کی ہے۔
سرکاری صحت کے ماہرین کے مطابق 71 سالہ مہاجر کا ہفتے کے روز کاکسس بازار میں واقع اوکیا میں انتقال ہوگیا۔ بعد ازاں پوسٹ مارٹم کے نمونے میں کورونا مثبت کی تصدیق ہو گئی۔
مذکورہ شخص کی موت حکومت اور امدادی اداروں کے ذریعہ قائم کردہ 'آئسولیشن مرکز' میں ہوئی تھی۔
روہنگیا مسلمانوں کے کیمپز میں انسانوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ ایک مربع کلو میٹر کے دائرے میں تقریبا 40 ہزار افراد رہائش پذیر ہیں۔
اس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہاں کی آبادی کی کثافت بنگلہ دیش کی آبادی کے مقابلے 40 گنا زیادہ ہے۔
کیمپ کی ہر جھوپڑی کا رقبہ 107 مربع فٹ ہے اور ہر ایک جھوپڑی میں اوسطا 12 سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں۔
مہاجرین کا کہنا ہے کہ وہ بھیڑ کے سبب انتہائی خوفزدہ ہیں۔
امریکی مہاجرین کی ایجنسی نے بتایا کہ روہنگیا پناہ گزینوں میں 29 افراد کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔
امدادی ایجنسیز اور سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کیمپز میں وسیع پیمانے پر کورونا پھیلنے کی صورت میں اس سے نمٹنا ایک بڑا چیلنج ہو سکتا ہے۔
منگل کو بنگلہ دیش میں کورونا کے 2 ہزار 911 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس طرح یہاں کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد 52 ہزار 445 ہو چکی ہے۔ ان میں سے 709 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔