ETV Bharat / international

Sacrificial Animals Online: پاکستان میں عید الاضحیٰ کے موقع پر مویشیوں کا کاروبار آن لائن

author img

By

Published : Jul 13, 2021, 7:36 PM IST

سہراب گوٹھ کو ایشیا کی سب سے بڑی قربانی کے جانور کی منڈی کے طور پر جانا جاتا ہے۔

Female entrepreneur sells sacrificial animals online in pakistan
Female entrepreneur sells sacrificial animals online in pakistan

یہ پاکستان کے صوبے سندھ کے دارالحکومت کراچی کی تصویر ہے۔ یہاں بیس سالہ منیف اپنے مویشیوں کی ویڈیو بنارہی ہے۔ عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے لئے ان مویشیوں کو فروخت کیا جارہا ہے۔ منیف نے خریدار کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئے روایت سے ہٹ کر جدید طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ ایک سال قبل انہوں نے مویشیوں کو آن لائن فروخت کرنے کے لئے ایک پورٹل بنایا تھا۔

پاکستان میں عید الاضحی کے موقع پر مویشیوں کا کاروبار آن لائن

منیف کا کہنا ہے کہ "میں چار سالوں سے یہ کاروبار کر رہی ہوں، ابتدا میں میں نے اپنے کنبے اور دوستوں کے ساتھ کاروبار کیا لیکن بعد میں کاروبار بڑا ہوا۔ اب میرے پاس قربانی کے 700 جانور فروخت کرنے کے لئے موجود ہیں۔ 280 سے زائد مویشی پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔''

کورونا وبائی مرض نے خاتون کو مویشیوں کو آن لائن فروخت کرنے کے لئے متاثر کیا۔

منیف کا کہنا ہے کہ "کووڈ ۔19 کے دوران لوگوں نے آن لائن خریداری میں دلچسپی لی۔ یہ ایک اچھا موقع ہے، خاص طور پر نوجوان کاروباری افراد کے لئے، کیوں کہ مجھے ذاتی طور پر جانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ میں صرف کال کرتی ہوں اور آن لائن آرڈر بک کرتی ہوں اور ایک لڑکی ہونے کی حیثیت سے کاروبار کرنا بہت آسان ہے۔"

انہیں اپنے مویشیوں کو کھلانا اور ان کی دیکھ بھال کرنی ہوتی ہے۔ اب گاہک جانوروں کی ویڈیو آن لائن دیکھتے ہیں اور پھر اسے لینے جسے وہ خریدنا چاہتے ہیں پہنچتے ہیں۔

ٹیکنالوجی نے منیف کو اپنا کاروبار بڑھانے میں مدد فراہم کی ہے لیکن کراچی کے مویشی بازار میں ابھی بھی عید الاضحیٰ کے لئے مویشی خریدنے کے لئے لوگوں کی بھاری بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔

سہراب گوٹھ کو ایشیا کی سب سے بڑی قربانی کے جانور کی منڈی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ابھی بھی یہ منڈی پوری طرح جانوروں سے بھری ہوئی ہے۔ مویشی کے کاروباری اور گاہک اپنے لئے اچھی ڈیل کی امید کر رہے ہیں۔

سہراب گوٹھ مارکیٹ کے منتظم ذکی ابرو کا کہنا ہے کہ "اب تک یہاں ملک کے مختلف حصوں سے تین لاکھ سے زیادہ جانور لائے گئے ہیں، ہم توقع کر رہے ہیں کہ عید الاضحیٰ سے قبل کم از کم سات لاکھ جانور یہاں پہنچ جائیں گے۔"

مویشی بازار میں پہنچے ایک گاہک زنیر خان آج کچھ بھی نہیں خرید رہے ہیں۔ وہ کسی جانور کی تلاش کر رہے ہیں لیکن کوئی بھی ان کے بجٹ میں نہیں ہے۔

زنیر خاں کا کہنا ہے کہ "ہم پچھلے 11 گھنٹوں سے گھوم رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ابھی تک کوئی مناسب جانور نہیں ملا۔"

گاہک مویشی کی بڑھی ہوئی قیمت سے پریشان ہیں اور انہیں محسوس ہورہا ہے کہ کہیں انہیں مایوس گھر واپس نہ جانا پڑے۔۔

"وہ عام طور پر تین سے چار لاکھ روپے (بیل کی قیمت) مانگتے ہیں۔ ہمارے لئے اتنی بڑی قیمت ادا کرنا ناممکن ہے، وبائی بیماری اور مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں، عام لوگ مذہبی رسومات کو کس طرح انجام دیں گے؟ خدا ہماری مدد کرے گا۔''

خریداروں اور بیچنے والوں کے درمیان ہر سال قیمت کو لیکر اختلاف ہوتا ہے کیونکہ وہ بہترین سودے پر بات چیت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے روایتی میلے میں گھوڑے توجہ کا مرکز

بیل فروش مرتضیٰ اریجو کا کہنا ہے کہ وہ اپنی قیمتوں کو اس سطح تک کم نہیں کرسکتے ہیں جس طرح گاہک کا مطالبہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "ہم پریشان ہیں کیوں کہ ہم نے بھاری قیمتیں دے کر جانور خریدے ہیں لیکن یہاں گاہک کم قیمت پر مانگ رہے ہیں۔ ہم اپنے ایک لاکھ کے مویشی کو 60 ہزار میں کیسے فروخت کرسکتے ہیں؟ ہم اپنا کاروبار کیسے جاری رکھ سکتے ہیں۔''

واضح ہو کہ پاکستان میں عید الاضحیٰ بدھ یعنی 21 جولائی کو منائی جائے گی۔

یہ پاکستان کے صوبے سندھ کے دارالحکومت کراچی کی تصویر ہے۔ یہاں بیس سالہ منیف اپنے مویشیوں کی ویڈیو بنارہی ہے۔ عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے لئے ان مویشیوں کو فروخت کیا جارہا ہے۔ منیف نے خریدار کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئے روایت سے ہٹ کر جدید طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ ایک سال قبل انہوں نے مویشیوں کو آن لائن فروخت کرنے کے لئے ایک پورٹل بنایا تھا۔

پاکستان میں عید الاضحی کے موقع پر مویشیوں کا کاروبار آن لائن

منیف کا کہنا ہے کہ "میں چار سالوں سے یہ کاروبار کر رہی ہوں، ابتدا میں میں نے اپنے کنبے اور دوستوں کے ساتھ کاروبار کیا لیکن بعد میں کاروبار بڑا ہوا۔ اب میرے پاس قربانی کے 700 جانور فروخت کرنے کے لئے موجود ہیں۔ 280 سے زائد مویشی پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔''

کورونا وبائی مرض نے خاتون کو مویشیوں کو آن لائن فروخت کرنے کے لئے متاثر کیا۔

منیف کا کہنا ہے کہ "کووڈ ۔19 کے دوران لوگوں نے آن لائن خریداری میں دلچسپی لی۔ یہ ایک اچھا موقع ہے، خاص طور پر نوجوان کاروباری افراد کے لئے، کیوں کہ مجھے ذاتی طور پر جانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ میں صرف کال کرتی ہوں اور آن لائن آرڈر بک کرتی ہوں اور ایک لڑکی ہونے کی حیثیت سے کاروبار کرنا بہت آسان ہے۔"

انہیں اپنے مویشیوں کو کھلانا اور ان کی دیکھ بھال کرنی ہوتی ہے۔ اب گاہک جانوروں کی ویڈیو آن لائن دیکھتے ہیں اور پھر اسے لینے جسے وہ خریدنا چاہتے ہیں پہنچتے ہیں۔

ٹیکنالوجی نے منیف کو اپنا کاروبار بڑھانے میں مدد فراہم کی ہے لیکن کراچی کے مویشی بازار میں ابھی بھی عید الاضحیٰ کے لئے مویشی خریدنے کے لئے لوگوں کی بھاری بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔

سہراب گوٹھ کو ایشیا کی سب سے بڑی قربانی کے جانور کی منڈی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ابھی بھی یہ منڈی پوری طرح جانوروں سے بھری ہوئی ہے۔ مویشی کے کاروباری اور گاہک اپنے لئے اچھی ڈیل کی امید کر رہے ہیں۔

سہراب گوٹھ مارکیٹ کے منتظم ذکی ابرو کا کہنا ہے کہ "اب تک یہاں ملک کے مختلف حصوں سے تین لاکھ سے زیادہ جانور لائے گئے ہیں، ہم توقع کر رہے ہیں کہ عید الاضحیٰ سے قبل کم از کم سات لاکھ جانور یہاں پہنچ جائیں گے۔"

مویشی بازار میں پہنچے ایک گاہک زنیر خان آج کچھ بھی نہیں خرید رہے ہیں۔ وہ کسی جانور کی تلاش کر رہے ہیں لیکن کوئی بھی ان کے بجٹ میں نہیں ہے۔

زنیر خاں کا کہنا ہے کہ "ہم پچھلے 11 گھنٹوں سے گھوم رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ابھی تک کوئی مناسب جانور نہیں ملا۔"

گاہک مویشی کی بڑھی ہوئی قیمت سے پریشان ہیں اور انہیں محسوس ہورہا ہے کہ کہیں انہیں مایوس گھر واپس نہ جانا پڑے۔۔

"وہ عام طور پر تین سے چار لاکھ روپے (بیل کی قیمت) مانگتے ہیں۔ ہمارے لئے اتنی بڑی قیمت ادا کرنا ناممکن ہے، وبائی بیماری اور مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں، عام لوگ مذہبی رسومات کو کس طرح انجام دیں گے؟ خدا ہماری مدد کرے گا۔''

خریداروں اور بیچنے والوں کے درمیان ہر سال قیمت کو لیکر اختلاف ہوتا ہے کیونکہ وہ بہترین سودے پر بات چیت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے روایتی میلے میں گھوڑے توجہ کا مرکز

بیل فروش مرتضیٰ اریجو کا کہنا ہے کہ وہ اپنی قیمتوں کو اس سطح تک کم نہیں کرسکتے ہیں جس طرح گاہک کا مطالبہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "ہم پریشان ہیں کیوں کہ ہم نے بھاری قیمتیں دے کر جانور خریدے ہیں لیکن یہاں گاہک کم قیمت پر مانگ رہے ہیں۔ ہم اپنے ایک لاکھ کے مویشی کو 60 ہزار میں کیسے فروخت کرسکتے ہیں؟ ہم اپنا کاروبار کیسے جاری رکھ سکتے ہیں۔''

واضح ہو کہ پاکستان میں عید الاضحیٰ بدھ یعنی 21 جولائی کو منائی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.