ETV Bharat / international

بے گھر شامی باشندوں کی آواز - حکومت کے خلاف مظاہرہ

مظاہرین نے اپنی گھر واپسی کے لئے ترکی حکومت سے مدد کا مطالبہ کیا۔ اپنے گھروں سے بے دخل ہونے والے افراد انتہائی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ عالیشان گھروں کو چھوڑ کر خیموں میں رہنے اور روکھا سوکھا کھانے کو مجبور ہیں۔

سدف
سدف
author img

By

Published : May 26, 2020, 4:37 PM IST

Updated : May 26, 2020, 5:01 PM IST

پیر کے روز سینکڑوں بے گھر شامی شہریوں نے شمال مغربی شام میں ادلب - سراقب روڈ پر احتجاج کیا۔

ویڈیو

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومتی کارروائی کے بعد افواج کے زیر قبضہ علاقوں میں ان کے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

بے گھر شامی باشندے تقی البکور نے بتایا کہ 'ہم اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے اپنی رائے کا اظہار کرنے آئے ہیں۔ اپنے علاقوں میں واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اپنی زمین اور گھر سے سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ ہم نے جو مکانات چھوڑے وہ ہمارے مکانات ہیں۔ جو زمینیں ہم نے چھوڑی ہیں وہ ہماری زمینیں ہیں۔ ہم آخری سانس تک اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

ایک دوسرے بے گھر شامی باشندے نے بتایا کہ 'آج مظاہرین بڑی تعداد میں اپنے گاؤں واپس لوٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر آ گئے۔ یہ ایک بہت بڑا احتجاج تھا اور ان شاء اللہ ہم اپنا انقلاب جاری رکھیں گے۔ ہم وہ پل بنیں گے جس پر ہمارے بچے عبور کریں گے، تاکہ ہمارے بعد وہ آزادی اور عزت کے ساتھ زندگی گذار سکیں۔ حافظ الاسد پر اللہ کی لعنت ہو'۔

مظاہرین نے اپنی گھر واپسی کے لئے ترکی حکومت سے مدد کا مطالبہ کیا۔ اپنے گھروں سے بے دخل ہونے والے افراد انتہائی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ عالیشان گھروں کو چھوڑ کر خیموں میں رہنے اور روکھا سوکھا کھانے کو مجبور ہیں۔

واضح رہے کہ رواں برس کے اوائل میں روس کی حمایت یافتہ حکومتی کارروائی کے نتیجے میں تقربا 10 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

پیر کے روز سینکڑوں بے گھر شامی شہریوں نے شمال مغربی شام میں ادلب - سراقب روڈ پر احتجاج کیا۔

ویڈیو

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومتی کارروائی کے بعد افواج کے زیر قبضہ علاقوں میں ان کے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

بے گھر شامی باشندے تقی البکور نے بتایا کہ 'ہم اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے اپنی رائے کا اظہار کرنے آئے ہیں۔ اپنے علاقوں میں واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اپنی زمین اور گھر سے سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ ہم نے جو مکانات چھوڑے وہ ہمارے مکانات ہیں۔ جو زمینیں ہم نے چھوڑی ہیں وہ ہماری زمینیں ہیں۔ ہم آخری سانس تک اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

ایک دوسرے بے گھر شامی باشندے نے بتایا کہ 'آج مظاہرین بڑی تعداد میں اپنے گاؤں واپس لوٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر آ گئے۔ یہ ایک بہت بڑا احتجاج تھا اور ان شاء اللہ ہم اپنا انقلاب جاری رکھیں گے۔ ہم وہ پل بنیں گے جس پر ہمارے بچے عبور کریں گے، تاکہ ہمارے بعد وہ آزادی اور عزت کے ساتھ زندگی گذار سکیں۔ حافظ الاسد پر اللہ کی لعنت ہو'۔

مظاہرین نے اپنی گھر واپسی کے لئے ترکی حکومت سے مدد کا مطالبہ کیا۔ اپنے گھروں سے بے دخل ہونے والے افراد انتہائی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ عالیشان گھروں کو چھوڑ کر خیموں میں رہنے اور روکھا سوکھا کھانے کو مجبور ہیں۔

واضح رہے کہ رواں برس کے اوائل میں روس کی حمایت یافتہ حکومتی کارروائی کے نتیجے میں تقربا 10 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

Last Updated : May 26, 2020, 5:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.