عراق کے قدیم اور تاریخی شہر بابل میں جشن کا ماحول ہے۔ اس خوشی کی وجہ بابل کو ورلڈ ہیریٹیج کی فہرست میں شامل کیا جانا ہے۔
در اصل اقوام متحدہ کی تنظیم 'یونیسکو' کی جانب سے بابل شہر کو ورلڈ ہیریٹیج کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
سماجی کارکن ضحیٰ الشمیری کا کہنا ہے کہ بابل کو عالمی وراثت کی فہرست میں شامل کیے جانے سے ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ اور اس خوشی کو ہم لفظوں میں بیان نہیں کر سکتے۔
یہ شہر فہرست میں شمولیت کا زیادہ حقدار ہے، کیوںکہ وراثتوں کے سلسلے میں یہ پوری دنیا کا دارالحکومت رہا ہے۔
یکے بعد دیگرے چار دہائیوں قبل جنگ سے متاثر عراق کابابل شہر کسی دور میں سیاحت کا مرکز تھا۔
بابل کو ورلڈ ہیریٹیج کی فہرست میں شامل کیے جانے سے متعلق سنہ 1983 میں ہی یونیسکو کو عرضی سونپی گئی تھی، لیکن تنظیم کی جانب سے منظور نہیں کیا گیا تھا۔
انسانی تہذیب کے ارتقاء سے قبل 4 ہزار تین سو برس سے آباد بابل شہر کو عالمی ورثہ میں شامل کیا جانا شہر کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔
بابل شہر معروف ندی 'فرات' کے ساحل پر آباد ہے، جس کی دوری بغداد سے 85 کل میٹر جنوب میں ہے۔