ETV Bharat / international

افغانستان میں انسانی زندگی کے ممکنہ بحران پر تشویش، امداد کی سخت ضرورت

author img

By

Published : Oct 13, 2021, 2:33 PM IST

افغانستان دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران سے گزر رہا ہے، جہاں لاکھوں افراد کو امداد کی ضرورت ہے، جن میں 3.5 ملین سے زائد لوگ عدم ​​تحفظ کی وجہ سے ملک کے اندر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

Concerns over possible humanitarian crisis in Afghanistan, urgent need for assistance
Concerns over possible humanitarian crisis in Afghanistan, urgent need for assistance

اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایجنسی (یو این ایچ سی آر) نے افغانستان میں انسانی امداد کی ضرورتوں کے متعلق کہا ہے کہ ملک میں سخت سردی کے دوران کمزروز افغانوں کو امداد کی ضرورت پڑے گی اور اس کے لیے پہلے سے تیار ہونا ہوگا۔

افغانستان میں انسانی زندگی کے ممکنہ بحران پر تشویش، امداد کی سخت ضرورت

افغانستان میں سردی کے دوران ہزاروں بے گھر افغانوں کو کافی مشقت کرنی پڑے گی کیونکہ کابل اور ہرات جیسے بڑے شہروں میں درجہ حرارت تقریباً صفر ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔

افغانستان دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران سے گزر رہا ہے، جہاں لاکھوں افراد کو امداد کی ضرورت ہے، جن میں 3.5 ملین سے زائد لوگ عدم ​​تحفظ کی وجہ سے ملک کے اندر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

یو این ایچ سی آر نے کہا کہ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ بے گھر افغانوں کے لیے امدادی اشیاء فراہمی میں اضافہ کر رہا ہے کیونکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ انسانی ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں۔

پچھلے ہفتے کے دوران یو این ایچ سی آر ملک کے تقریباً 40 ہزار لوگوں کو ہنگامی پناہ گاہوں، کمبلوں، سولر پینلز، انتہائی کمزوروں کے لیے نقد رقم کی مدد کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس ہفتے مزید 60 ہزار لوگوں کو امداد فراہم کی جائے گی۔

افغانستان اس وقت چار سالوں میں اپنی دوسری شدید خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے اور خوراک کی پیداوار کافی متاثر ہوئی ہے۔

تین میں سے ایک افغان پہلے ہی بحران یا ہنگامی سطح پر خوراک کے عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں اور پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں میں سے نصف سے زیادہ شدید غذائیت کا شکار ہیں۔

سردی میں فوری مدد جیسے گھر کو گرم رکھنے اور کمل بے گھر ہونے والے افغانیوں کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو لوٹنے کے لیے بھی اہم ہے۔

پچھلے ہفتے ایک ہزار سے زائد افراد کابل کے کوتل خیرخانہ سائٹ سے اپنے گھر کے لیے روانہ ہوئے اور یو این ایچ سی آر سے مدد حاصل کی۔

زیادہ سے زیادہ بے گھر خاندانوں نے خوست، قندوز، لوگر، پکتیا، پکتیکا، پنجشیر اور پروان صوبوں میں اپنے گھروں کو واپس جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان لائبریرین خواتین کے لیے لائبریری کی بحالی کی منتظر

یو این ایچ سی آر نے کہا کہ اس نے ازبکستان کے ٹرمیز میں ایک ڈیڈیکیٹڈ لاجسٹک ہیومینٹرین مرکز قائم کیا ہے تاکہ اگلے دو مہینوں میں تیزی سے امداد پہنچائی جا سکے۔

ایجنسی نے کہا کہ ان تمام لوگوں تک پہنچنے کے لیے مزید وسائل کی فوری ضرورت ہے، جنہیں آئندہ دنوں میں سخت سردی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایجنسی (یو این ایچ سی آر) نے افغانستان میں انسانی امداد کی ضرورتوں کے متعلق کہا ہے کہ ملک میں سخت سردی کے دوران کمزروز افغانوں کو امداد کی ضرورت پڑے گی اور اس کے لیے پہلے سے تیار ہونا ہوگا۔

افغانستان میں انسانی زندگی کے ممکنہ بحران پر تشویش، امداد کی سخت ضرورت

افغانستان میں سردی کے دوران ہزاروں بے گھر افغانوں کو کافی مشقت کرنی پڑے گی کیونکہ کابل اور ہرات جیسے بڑے شہروں میں درجہ حرارت تقریباً صفر ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔

افغانستان دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران سے گزر رہا ہے، جہاں لاکھوں افراد کو امداد کی ضرورت ہے، جن میں 3.5 ملین سے زائد لوگ عدم ​​تحفظ کی وجہ سے ملک کے اندر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

یو این ایچ سی آر نے کہا کہ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ بے گھر افغانوں کے لیے امدادی اشیاء فراہمی میں اضافہ کر رہا ہے کیونکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ انسانی ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں۔

پچھلے ہفتے کے دوران یو این ایچ سی آر ملک کے تقریباً 40 ہزار لوگوں کو ہنگامی پناہ گاہوں، کمبلوں، سولر پینلز، انتہائی کمزوروں کے لیے نقد رقم کی مدد کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس ہفتے مزید 60 ہزار لوگوں کو امداد فراہم کی جائے گی۔

افغانستان اس وقت چار سالوں میں اپنی دوسری شدید خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے اور خوراک کی پیداوار کافی متاثر ہوئی ہے۔

تین میں سے ایک افغان پہلے ہی بحران یا ہنگامی سطح پر خوراک کے عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں اور پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں میں سے نصف سے زیادہ شدید غذائیت کا شکار ہیں۔

سردی میں فوری مدد جیسے گھر کو گرم رکھنے اور کمل بے گھر ہونے والے افغانیوں کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو لوٹنے کے لیے بھی اہم ہے۔

پچھلے ہفتے ایک ہزار سے زائد افراد کابل کے کوتل خیرخانہ سائٹ سے اپنے گھر کے لیے روانہ ہوئے اور یو این ایچ سی آر سے مدد حاصل کی۔

زیادہ سے زیادہ بے گھر خاندانوں نے خوست، قندوز، لوگر، پکتیا، پکتیکا، پنجشیر اور پروان صوبوں میں اپنے گھروں کو واپس جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان لائبریرین خواتین کے لیے لائبریری کی بحالی کی منتظر

یو این ایچ سی آر نے کہا کہ اس نے ازبکستان کے ٹرمیز میں ایک ڈیڈیکیٹڈ لاجسٹک ہیومینٹرین مرکز قائم کیا ہے تاکہ اگلے دو مہینوں میں تیزی سے امداد پہنچائی جا سکے۔

ایجنسی نے کہا کہ ان تمام لوگوں تک پہنچنے کے لیے مزید وسائل کی فوری ضرورت ہے، جنہیں آئندہ دنوں میں سخت سردی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.