ETV Bharat / international

چین نے مودی کی سفارتی پالیسی کی ستائش کی

author img

By

Published : May 1, 2019, 3:48 AM IST

چین کی حکومت کی جانب سے شائع کردہ اخبار گلوبل ٹائمز نے حال ہی میں بھارت- چین کے مسائل پر بولنے اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی توازن برقرار رکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی ہے۔

متعلقہ تصویر

گلوبل ٹائمز کے ایڈیٹر ان چیف ہوژیجن نے منگل کو ٹویٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ "چین کے معاملے پر مودی نے جرتمندانہ موقف اپنایا اور اپنی مدت کے دوران مودی نے ڈوكلام بحران کو پرامن طورپر حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "وزیر اعظم کے طور پر مودی کے دور اقتدار میں امریکہ نے اپنی ہند-پیسیفک علاقے کی حکمت عملی کو سختی سے فروغ دیا جس میں چین اور بھارت کے درمیان تصادم کو مزید شہ دینے کا واضح ارادہ تھا، لیکن مودی ان کے بچھائے جال میں نہیں الجھے"۔

متعلقہ تصویر
متعلقہ تصویر
انہوں نے کہا کہ "مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد زور دے کر کہا تھا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی آزاد ہے۔ انہوں نے امریکی صدر براک اوباما اور چینی وزیر اعظم شی جن پنگ کی میزبانی کی۔

اس وقت مسٹر اوباما امریکی صدر تھے۔ امریکہ اور چین کے درمیان چند نکات پر تنازعہ ہیں، مسٹر مودی یہ یقینی بنانے میں کامیاب رہے ہیں کہ بھارت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہ ہو۔ یہ وہ باتیں ہیں جسے مسٹر جن پنگ بھی محسوس کرتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ سنہ 2014 کے بعد سے تیار روڈ میپ پر آگے بھی جو پارٹی لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی وہ بھی اس پر عمرپیرا ہوگی۔

ایڈیٹر نے کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ جو بھی بھارت کی قیادت کرے گا وہ مودی کی چین کی پالیسیز کو برقرار رکھے گا"۔
گلوبل ٹائمز کے خیال کو ہمیشہ ہی چینی انتظامیہ کے موقف کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔چین میں پریس پر حکومت کا مکمل کنٹرول ہے اور جیسا کہ مسٹر مودی ہندوستان کی عالمی شبیہ کو مضبوط بنانے کے لئے ایک اور موقع چاہتے ہیں، وہ ہندوستان کی عالمی شبیہ میں مزید بہتری کرنے کا وعدہ بھی کرتے ہیں۔ چین انہیں ایک مضبوط رہنما شمار کرتے ہوئے انہیں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکنے والے کے طور پر دیکھتا ہے

گلوبل ٹائمز کے ایڈیٹر ان چیف ہوژیجن نے منگل کو ٹویٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ "چین کے معاملے پر مودی نے جرتمندانہ موقف اپنایا اور اپنی مدت کے دوران مودی نے ڈوكلام بحران کو پرامن طورپر حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "وزیر اعظم کے طور پر مودی کے دور اقتدار میں امریکہ نے اپنی ہند-پیسیفک علاقے کی حکمت عملی کو سختی سے فروغ دیا جس میں چین اور بھارت کے درمیان تصادم کو مزید شہ دینے کا واضح ارادہ تھا، لیکن مودی ان کے بچھائے جال میں نہیں الجھے"۔

متعلقہ تصویر
متعلقہ تصویر
انہوں نے کہا کہ "مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد زور دے کر کہا تھا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی آزاد ہے۔ انہوں نے امریکی صدر براک اوباما اور چینی وزیر اعظم شی جن پنگ کی میزبانی کی۔

اس وقت مسٹر اوباما امریکی صدر تھے۔ امریکہ اور چین کے درمیان چند نکات پر تنازعہ ہیں، مسٹر مودی یہ یقینی بنانے میں کامیاب رہے ہیں کہ بھارت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہ ہو۔ یہ وہ باتیں ہیں جسے مسٹر جن پنگ بھی محسوس کرتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ سنہ 2014 کے بعد سے تیار روڈ میپ پر آگے بھی جو پارٹی لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی وہ بھی اس پر عمرپیرا ہوگی۔

ایڈیٹر نے کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ جو بھی بھارت کی قیادت کرے گا وہ مودی کی چین کی پالیسیز کو برقرار رکھے گا"۔
گلوبل ٹائمز کے خیال کو ہمیشہ ہی چینی انتظامیہ کے موقف کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔چین میں پریس پر حکومت کا مکمل کنٹرول ہے اور جیسا کہ مسٹر مودی ہندوستان کی عالمی شبیہ کو مضبوط بنانے کے لئے ایک اور موقع چاہتے ہیں، وہ ہندوستان کی عالمی شبیہ میں مزید بہتری کرنے کا وعدہ بھی کرتے ہیں۔ چین انہیں ایک مضبوط رہنما شمار کرتے ہوئے انہیں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکنے والے کے طور پر دیکھتا ہے

Intro:Body:

news




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.