ترکی نے فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو کے سرورق پر صدر رجب طیب اردگان کے کارٹون پر 'قانونی اور سفارتی اقدامات' کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس میں اس نے 'نفرت اور عداوت کے بیج' بوئے جانے کا الزام لگایا ہے۔
کارٹون میں ترکی کے صدر کو نقاب پوش خاتون کا لباس اٹھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ترک استغاثہ نے طنزیہ رسالے کی باضابطہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
صدر ایمانوئل میکخواں کی جانب سے مذہب اسلام کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کے بعد فرانس اور ترکی کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
اردگان نے ترکوں سے فرانسیسی مصنوعات کی بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ صدر میکخواں کو ذہنی علاج کی ضرورت ہے۔
- مزید پڑھیں: اردگان کے متنازعہ کارٹون کی اشاعت پر شدید مذمت
بنگلہ دیش، کویت، اردن اور لیبیا سمیت متعدد مسلم اکثریتی ممالک میں فرانس کے خلاف بائیکاٹ اور احتجاج جاری ہیں۔