ETV Bharat / international

'شہریت ترمیمی قانون کی ضرورت نہیں' - بھارتی حکومت

انہوں نے حالانکہ سی اے اے کے سلسلے میں اپنی پہلی تنقید میں کہا ہے کہ یہ بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش نے ہمیشہ سے یہ مانا ہے کہ این آر سی اور سی اےاے بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔

شیخ حسینہ
شیخ حسینہ
author img

By

Published : Jan 19, 2020, 7:31 PM IST

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے سلسلے میں کہا ہے کہ اسے پاس کرنے کی ضرورت کو وہ سمجھ نہیں سکیں ہیں اور اس قانون کی ضرورت نہیں تھی۔

محترمہ حسینہ نے گلف اخبارایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ 'ہم سمجھ نہیں سکے کہ بھارت نے اس قانون کو پاس کیوں کیا۔ اس کی ضرورت ہی نہیں تھی'۔

انہوں نے حالانکہ سی اے اے کے سلسلے میں اپنی پہلی تنقید میں کہا ہے کہ یہ بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش نے ہمیشہ سے یہ مانا ہے کہ این آر سی اور سی اےاے بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔

بھارتی حکومت نے بھی کئی مرتبہ کہا ہے کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے اور گزشتہ برس اکتوبر ماہ میں بھارت کے دورے کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے ذاتی طور پر اس معاملے میں یقین دہانی بھی کرائی تھی۔

محترمہ حسینہ نے کہا ہے کہ موجودہ عہد میں بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان رشتے سب سے زیادہ گہرے ہیں۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 12 دسمبر کو پارلیمنٹ میں سی اے بی کو پاس کیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مذہبی طور سے تشددکا سامنا کررہے ہندو، جین، بودھ، پارسی، عیسائی اور سکھ برادری کے لوگوں کو بھارت کی شہریت دینے کا التزام ہے۔ اس قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے سلسلے میں کہا ہے کہ اسے پاس کرنے کی ضرورت کو وہ سمجھ نہیں سکیں ہیں اور اس قانون کی ضرورت نہیں تھی۔

محترمہ حسینہ نے گلف اخبارایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ 'ہم سمجھ نہیں سکے کہ بھارت نے اس قانون کو پاس کیوں کیا۔ اس کی ضرورت ہی نہیں تھی'۔

انہوں نے حالانکہ سی اے اے کے سلسلے میں اپنی پہلی تنقید میں کہا ہے کہ یہ بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش نے ہمیشہ سے یہ مانا ہے کہ این آر سی اور سی اےاے بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔

بھارتی حکومت نے بھی کئی مرتبہ کہا ہے کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے اور گزشتہ برس اکتوبر ماہ میں بھارت کے دورے کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے ذاتی طور پر اس معاملے میں یقین دہانی بھی کرائی تھی۔

محترمہ حسینہ نے کہا ہے کہ موجودہ عہد میں بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان رشتے سب سے زیادہ گہرے ہیں۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 12 دسمبر کو پارلیمنٹ میں سی اے بی کو پاس کیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مذہبی طور سے تشددکا سامنا کررہے ہندو، جین، بودھ، پارسی، عیسائی اور سکھ برادری کے لوگوں کو بھارت کی شہریت دینے کا التزام ہے۔ اس قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.