ETV Bharat / international

فرانسیسی مصنوعات کئی ممالک میں بائیکاٹ، صدر میکرون کی وضاحت - دنیا بھر میں فرانس کے مصنوعات کا بائیکاٹ

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے اور امن کے حصول کیلئے تمام مکاتب کے درمیان پائے جانے والے مختلف خیالات کا احترام کیا جاتا رہے گا۔ ہم ہمیشہ انسانی تقدس اور عالمی اطوار کے احترام کے ساتھ کھڑے رہیں گے'۔

sdf
sdf
author img

By

Published : Oct 26, 2020, 7:19 PM IST

اظہاررائے کی آزادی کے نام پر فرانس میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز کارٹون بنائے جانے اور ایک مدرس کے قتل کے واقعات کی مذمت کے بجائے صدر ایمانوئل میکرون نے اس کے دفاع میں وضاحتی بیان دیا ہے۔

اس طرح صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے دفاع میں بیان دینے سے دنیا کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہو جانے کے بعد فرانس کے صدر نے عربی زبان میں ٹوئٹ شیئر کیا ہے۔

ٹوئٹر پر ایک پیغام میں میکرون نے لکھا کہ 'ہم کبھی نفرت آمیز تقریر کو قبول نہیں کریں گے، اور ہم امن کے لیے ہم ہر قسم کے خیالات کا احترام کرتے ہیں، اس حوالے سے مناسب بحث و مباحثے کا ہمیشہ دفاع کیا جائے گا'۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے اور امن کے حصول کیلئے تمام مکاتب کے درمیان پائے جانے والے مختلف خیالات کا احترام کیا جاتا رہے گا۔ ہم ہمیشہ انسانی تقدس اور عالمی اطوار کے احترام کے ساتھ کھڑے رہیں گے'۔

باوجودیکہ صدر فرانس کے غیر اعتدال پسندانہ روش کے خلاف مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ العربیہ کے مطابق کویت کی غیر سرکاری صارفین کوآپریٹو سوسائٹیز کی یونین نے جمعہ کو فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کے لیے ایک باضابطہ سرکلر جاری کیا تھا۔

اس یونین میں کویت کی 70 سے زیادہ تنظیمیں شامل ہیں۔اس کی اپیل پر دکان داروں نے اپنی دکانوں اور سپراسٹورز سے فرانسیسی کمپنیوں کی ساختہ مصنوعات بالخصوص بالوں اور چہرے کے تحفظ اور خوب صورتی کے لیے اشیاء کو شیلفوں سے ہٹا دیا ہے۔

اس دوران فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے بائیکاٹ کے مطالبہ کا مقصد آزادی اظہار اور مذہب کی آزادی کے بارے میں فرانس کے موقف کو مسخ کرنا ہے۔ وزارت نے کہا کہ مسٹر میکرون کی جانب سے سیموئل پیٹی کو خراج تحسین پیش کرنے کے دوران دیے گئے ریمارکس کو توڑ مروڑ کراس طرح کی اپیلیں کی جا رہی ہیں۔ وزارت نے استدلال کیا ہے کہ ایسے کارٹونوں کا مقصد بنیاد پرستی کے خلاف لڑنا تھا۔

قبل ازیں اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) نے ایک بیان میں اس فرانسیسی استاد کے بہیمانہ قتل کی مذمت کے ساتھ ہی اظہار رائے کی آزادی کے نام پر کسی بھی مذہب کی توہین کے جواز پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔

اظہاررائے کی آزادی کے نام پر فرانس میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز کارٹون بنائے جانے اور ایک مدرس کے قتل کے واقعات کی مذمت کے بجائے صدر ایمانوئل میکرون نے اس کے دفاع میں وضاحتی بیان دیا ہے۔

اس طرح صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے دفاع میں بیان دینے سے دنیا کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہو جانے کے بعد فرانس کے صدر نے عربی زبان میں ٹوئٹ شیئر کیا ہے۔

ٹوئٹر پر ایک پیغام میں میکرون نے لکھا کہ 'ہم کبھی نفرت آمیز تقریر کو قبول نہیں کریں گے، اور ہم امن کے لیے ہم ہر قسم کے خیالات کا احترام کرتے ہیں، اس حوالے سے مناسب بحث و مباحثے کا ہمیشہ دفاع کیا جائے گا'۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے اور امن کے حصول کیلئے تمام مکاتب کے درمیان پائے جانے والے مختلف خیالات کا احترام کیا جاتا رہے گا۔ ہم ہمیشہ انسانی تقدس اور عالمی اطوار کے احترام کے ساتھ کھڑے رہیں گے'۔

باوجودیکہ صدر فرانس کے غیر اعتدال پسندانہ روش کے خلاف مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ العربیہ کے مطابق کویت کی غیر سرکاری صارفین کوآپریٹو سوسائٹیز کی یونین نے جمعہ کو فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کے لیے ایک باضابطہ سرکلر جاری کیا تھا۔

اس یونین میں کویت کی 70 سے زیادہ تنظیمیں شامل ہیں۔اس کی اپیل پر دکان داروں نے اپنی دکانوں اور سپراسٹورز سے فرانسیسی کمپنیوں کی ساختہ مصنوعات بالخصوص بالوں اور چہرے کے تحفظ اور خوب صورتی کے لیے اشیاء کو شیلفوں سے ہٹا دیا ہے۔

اس دوران فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے بائیکاٹ کے مطالبہ کا مقصد آزادی اظہار اور مذہب کی آزادی کے بارے میں فرانس کے موقف کو مسخ کرنا ہے۔ وزارت نے کہا کہ مسٹر میکرون کی جانب سے سیموئل پیٹی کو خراج تحسین پیش کرنے کے دوران دیے گئے ریمارکس کو توڑ مروڑ کراس طرح کی اپیلیں کی جا رہی ہیں۔ وزارت نے استدلال کیا ہے کہ ایسے کارٹونوں کا مقصد بنیاد پرستی کے خلاف لڑنا تھا۔

قبل ازیں اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) نے ایک بیان میں اس فرانسیسی استاد کے بہیمانہ قتل کی مذمت کے ساتھ ہی اظہار رائے کی آزادی کے نام پر کسی بھی مذہب کی توہین کے جواز پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.