ETV Bharat / international

'میں جیل جانے کے لئے تیار ہوں' - پاکستان پیپلز پارٹی

بلاول نے دعویٰ کیا کہ 'وزیراعظم، ملکی فوج کو ایک سیاسی بلاک کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور حزب اختلاف کے اتحاد کی وجہ سے گھبرا رہے ہیں۔'

bilawal bhutto challenges imran khan, says ready to go to jail
'میں جیل جانے کے لئے تیار ہوں'
author img

By

Published : Oct 10, 2020, 10:37 AM IST

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 'وہ دوسرے تمام سیاستدانوں کے ساتھ جیل جانے کے لئے تیار ہیں اور وہ عمران خان کی حکومت سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔'

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے دعویٰ کیا کہ 'وزیراعظم، ملکی فوج کو ایک سیاسی بلاک کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ حزب اختلاف کے اتحاد کی وجہ سے حکومت گھبرا رہی ہے'۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ 'حزب اختلاف موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم لوگوں کو اس حالت سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 'حکومت کے خلاف جدوجہد میں حزب اختلاف کامیاب ہوگی کیونکہ اس ملک کی غریب عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ اب عمران کو گھر جانا ہی ہوگا'۔

بلاول نے مزید کہا کہ 'فوج کسی ایک جماعت کا ادارہ نہیں ہے اور وزیراعظم کو اسے ایک سیاسی جماعت کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے'۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'حکومت نے مہنگائی کے ساتھ عوام کو معاشی کسادبازاری کی طرف ڈھکیل دیا ہے’۔

پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ خان کی حکومت نے عام لوگوں کی توقعات کو پامال کیا ہے اور انہیں عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی تباہی میں مبتلا کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم اور راجہ محمد فاروق احمد خان کے خلاف اکتوبر میں ملک سے بغاوت کے قانون عائد کیے گئے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی زیرقیادت حکومت نے متعدد اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف ایک سے زیادہ کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے رہنما کے خلاف لندن میں ایک اشتعال انگیز تقریر کرنے کے لئے مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں ایک مقامی رہائشی کی طرف سے درج کی گئی شکایت کی بنیاد پر پہلی انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی۔ جو کہ 'پاکستان کے اداروں کو بدنام ' کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

نواز شریف کی بیٹی، خان اور مسلم لیگ (ن) کے 40 رہنماؤں میں سے تین ریٹائرڈ جرنیلوں کا بھی ایف آئی آر میں نام شامل ہے۔

کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کے اختتام پر 11 اپوزیشن جماعتوں نے گزشتہ 20 ستمبر کو مشترکہ پلیٹ فارم ' پی ڈی ایم 'کے قیام کا اعلان کیا۔ جن میں نمایاں جماعت پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ایف) شامل ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 'وہ دوسرے تمام سیاستدانوں کے ساتھ جیل جانے کے لئے تیار ہیں اور وہ عمران خان کی حکومت سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔'

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے دعویٰ کیا کہ 'وزیراعظم، ملکی فوج کو ایک سیاسی بلاک کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ حزب اختلاف کے اتحاد کی وجہ سے حکومت گھبرا رہی ہے'۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ 'حزب اختلاف موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم لوگوں کو اس حالت سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 'حکومت کے خلاف جدوجہد میں حزب اختلاف کامیاب ہوگی کیونکہ اس ملک کی غریب عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ اب عمران کو گھر جانا ہی ہوگا'۔

بلاول نے مزید کہا کہ 'فوج کسی ایک جماعت کا ادارہ نہیں ہے اور وزیراعظم کو اسے ایک سیاسی جماعت کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے'۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'حکومت نے مہنگائی کے ساتھ عوام کو معاشی کسادبازاری کی طرف ڈھکیل دیا ہے’۔

پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ خان کی حکومت نے عام لوگوں کی توقعات کو پامال کیا ہے اور انہیں عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی تباہی میں مبتلا کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم اور راجہ محمد فاروق احمد خان کے خلاف اکتوبر میں ملک سے بغاوت کے قانون عائد کیے گئے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی زیرقیادت حکومت نے متعدد اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف ایک سے زیادہ کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے رہنما کے خلاف لندن میں ایک اشتعال انگیز تقریر کرنے کے لئے مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں ایک مقامی رہائشی کی طرف سے درج کی گئی شکایت کی بنیاد پر پہلی انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی۔ جو کہ 'پاکستان کے اداروں کو بدنام ' کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

نواز شریف کی بیٹی، خان اور مسلم لیگ (ن) کے 40 رہنماؤں میں سے تین ریٹائرڈ جرنیلوں کا بھی ایف آئی آر میں نام شامل ہے۔

کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کے اختتام پر 11 اپوزیشن جماعتوں نے گزشتہ 20 ستمبر کو مشترکہ پلیٹ فارم ' پی ڈی ایم 'کے قیام کا اعلان کیا۔ جن میں نمایاں جماعت پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ایف) شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.