بنگلہ دیشی نوعمر سادات رحمان نے سائبر دھونس کا مقابلہ کرنے میں اپنے کام کے لئے رواں برس بچوں کا عالمی امن انعام برائے اطفال جیتا ہے۔
انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بتایا کہ سائبر دھونس روکنے کے لئے اپنی سماجی تنظیم اور موبائل ایپ "سائبر ٹینس" کی خدمات میں مصروف 17 سالہ نوجوان سادات رحمان کو ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
- سائبر دھونس کے خلاف کام کرنے کا کیا سبب تھا؟
سادات نے اپنی مہم کا آغاز اس وقت کیا جب ایک 15 سالہ لڑکی نے سائبر بلنگ کا شکار ہو کر خودکشی کرلی۔
ایپ 'سائبر ٹینس' نے لاچار نوعمروں اور بے یار و مددگار بچوں کی مدد کی ضرورت کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس ایپ نے پہلے ہی سائبر دھونس کے 300 سے زیادہ متاثرین کی کونسلنگ کی ہے اور اس کے نتیجے میں سائبر کرائمز (آن لائن چھیڑ چھاڑ اور ٹرولنگ) کے آٹھ مجرموں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔ تاحال یہ ایپ 45،000 سے زیادہ نوعمروں اور نوجوانوں تک اپنی خدمات فراہم کررہا ہے۔
- نوجوانوں کی طاقت:
عالمی امن انعام برائے اطفال کے انعام یافتہ سادات رحمان نے بتایا ہے کہ '2017 میں روہنگیا کے لوگوں نے اپنے ملک میں تشدد کی وجہ سے بنگلہ دیش میں پناہ حاصل کی، میں نے ان کے لئے منظم طور پر کئی فلاحی و رفاہی سرگرمیاں انجام دیں، تب ہی میں نے نوجوانوں کو اکٹھا ہونے کی طاقت کا پتہ لگایا'۔
سادات رحمان نے کہا 'مجھے اپنے کام کے ساتھ پوری دنیا میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کرنے پر فخر محسوس ہوتا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'میری کامیابی تب ہوگی جب کسی کو بھی سائبر دھوکہ دھڑی اور ٹرولنگ کا شکار نہ ہونا پڑے، میں اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا'۔
- سائبر دھونس کیا ہے؟
سائبر دھمکی یا سائبر ہراسمنٹ آن لائن ذرائع کے ذریعہ دھونس یا ہراساں کرنے کی ایک قسم ہے۔
سائبر دھونس، دھوکہ دہی اور ٹرولنگ آن لائن بدمعاشی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
یہ خاص طور پر نو عمر افراد میں دن بدن عام ہوگیا ہے۔
سادات رحمان کا ایپ 'سائبر ٹینس' نوجوانوں کو رضاکاروں کے ایک منظم نیٹ ورک کے ذریعہ خفیہ طور پر سائبر دھونس کی اطلاع دیتا ہے، جس کے بعد پولیس یا سماجی کارکنوں سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔
اس ایپ کے ذریعہ نو عمروں کو آن لائن حفاظت کے بارے میں بھی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔