ETV Bharat / international

باجوہ کا استعفیٰ قبول کرنے سے عمران خان کا انکار

وزیر اعظم عمران خان نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرنے والے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا استعفی قبول کرنے انکار کرتے ہوئے انہیں کام جاری رکھنے کو کہا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان اور عاصم سلیم باجوہ
وزیر اعظم عمران خان اور عاصم سلیم باجوہ
author img

By

Published : Sep 4, 2020, 6:00 PM IST

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے استعفیٰ دینے کا اعلان کرنے والے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اپنا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے سربراہ کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

وزیرِ اعظم پاکستان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق لیفٹینٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان کو اپنا استعفی پیش کیا جو وزیر اعظم نے قبول نہیں کیا۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے جو ثبوت اور وضاحت پیش کی گئی ہے وہ اس سے مطمئن ہیں لہٰذا وزیر اعظم نے انھیں بطور معاون خصوصی کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

جمعرات کی شب اپنے استعفیٰ کے اعلان سے کچھ دیر قبل انھوں نے صحافی احمد نورانی کی خبر میں کیے گئے دعوؤں کو 'غلط' اور 'جھوٹا' قرار دیتے ہوئے تفصیلی وضاحت جاری کی تھی۔

انھوں نے کہا کہ انھوں نے اپنی فیملی کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ کیا ہے اور وہ مکمل توجہ سی پیک منصوبے پر مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔

عاصم سلیم باجوہ نے جمعرات کو ٹوئٹر پر جاری کردہ چار صفحوں پر مشتمل بیان میں کہا ہے کہ ان پر الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ انھوں نے بتاریخ 22 جون 2020 کو وفاقی حکومت میں بطور وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی جو اثاثوں کی تفصیلات جمع کروائی ہیں وہ غلط ہیں کیونکہ اس میں انھوں نے بیرونِ ملک اپنی اہلیہ کی سرمایہ کاری کا تذکرہ نہیں کیا ہے اور یہ کہ ان کے بھائیوں کے امریکہ میں کاروبار کی ترقی کا تعلق پاکستانی فوج میں ان کی ترقی سے ہے، جبکہ ان کے بھائیوں اور بچوں کی کمپنیوں، کاروباروں اور جائیدادوں کا بے محل تذکرہ کر کے ان کی قیمت اور ملکیت کے بارے بے دریغ الزامات لگائے گئے ہیں۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے استعفیٰ دینے کا اعلان کرنے والے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اپنا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے سربراہ کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

وزیرِ اعظم پاکستان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق لیفٹینٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان کو اپنا استعفی پیش کیا جو وزیر اعظم نے قبول نہیں کیا۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے جو ثبوت اور وضاحت پیش کی گئی ہے وہ اس سے مطمئن ہیں لہٰذا وزیر اعظم نے انھیں بطور معاون خصوصی کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

جمعرات کی شب اپنے استعفیٰ کے اعلان سے کچھ دیر قبل انھوں نے صحافی احمد نورانی کی خبر میں کیے گئے دعوؤں کو 'غلط' اور 'جھوٹا' قرار دیتے ہوئے تفصیلی وضاحت جاری کی تھی۔

انھوں نے کہا کہ انھوں نے اپنی فیملی کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ کیا ہے اور وہ مکمل توجہ سی پیک منصوبے پر مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔

عاصم سلیم باجوہ نے جمعرات کو ٹوئٹر پر جاری کردہ چار صفحوں پر مشتمل بیان میں کہا ہے کہ ان پر الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ انھوں نے بتاریخ 22 جون 2020 کو وفاقی حکومت میں بطور وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی جو اثاثوں کی تفصیلات جمع کروائی ہیں وہ غلط ہیں کیونکہ اس میں انھوں نے بیرونِ ملک اپنی اہلیہ کی سرمایہ کاری کا تذکرہ نہیں کیا ہے اور یہ کہ ان کے بھائیوں کے امریکہ میں کاروبار کی ترقی کا تعلق پاکستانی فوج میں ان کی ترقی سے ہے، جبکہ ان کے بھائیوں اور بچوں کی کمپنیوں، کاروباروں اور جائیدادوں کا بے محل تذکرہ کر کے ان کی قیمت اور ملکیت کے بارے بے دریغ الزامات لگائے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.