موجودہ افغان صدر اشرف غنی نے کابل کے امانی ہائی اسکول میں واقع پولنگ مرکز پر ووٹ ڈالا۔
اشرف غنی نے ووٹ ڈالنے آئے تمام لوگوں اور سکیورٹی پر تعینات سلامتی دستوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے، کیونکہ لوگ ایک بار پھر صدارتی انتخابات کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے انتخابی عمل میں مدد کرنے کے لیے تمام بین الاقوامی معاونین کا بھی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ امن افغانیوں کا پہلا مطالبہ ہے اور یہ الیکشن امن تک پہنچنے کے لیے ہی ہے۔ ہمارا منصوبہ تیار ہے اور ہم احتیاط کے ساتھ چلیں گے۔
افغانستان میں ووٹنگ کا عمل آج صبح سات بجے سے شروع ہوچکا ہے ووٹنگ کا یہ سلسلہ شام کے پانچ بجے تک چلے گا، جبکہ انتخابی نتائج 19 اکتوبر تک آنے کے امکانات ہیں۔
انتخابات لڑرہے امیدوار کو جیتنے کے لیے 50 فیصد ووٹ لانے لازمی ہیں۔ کسی بھی امیدوار کو 50 فیصد ووٹ نہ آنے کی صورت میں سب سے اوپر کے دو امیدواروں کے درمیان دوسرے دور کے انتخابات نومبر میں کرائے جائیں گے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں کل 95 لاکھ سے زیادہ ووٹر اپنے رائےحق دہی کا استعمال کریں گے۔ اس انتخابات میں اشرف غنی سمیت 15 امیدوار میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
انتخابات کے درمیان طالبان نے الیکشن کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انتخابی مہم کے دوران افغانستان میں متعدد دھماکہ خیز واقعات ہوئے تھے، جس میں سینکڑوں لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔