جاپانی وزیراعظم شنزو آبے نے 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر ہونے والے حملے کو قابل مذمت جرم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی نے عالمی معیشت کے نظام کو یرغمال بنا لیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے آبے نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ دانش مندانہ اقدامات کریں۔
تاہم جاپانی وزیراعظم نے اس فریق کی جانب اشارہ نہیں کیا جسے جاپان آرامکو حملے کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ، سعودی عرب اور بڑی یورپی طاقتیں ایران پر اس حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرچکی ہیں۔
اس سے قبل سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے بتایا کہ ان کا ملک آرامکو حملے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ایران کو جواب دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کرے گا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت سے قبل بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آرامکو تنصیبات پر میزائل حملوں کا منبع ایران ہے۔ سعودی وزیر نے کہا کہ وہ ایران کو جواب دینے کے لیے سفارتی محاذ پر کام کر رہے ہیں۔ خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے ایرانی رویے کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔