بھارت کی یونین ٹیروٹری لداخ کے مسئلے پر فی الحال بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ بھارت اور چین کی افواج آمنے سامنے ہیں۔ حالانکہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب دونوں افواج ایک دوسرے کے سامنے جنگ کے لیے تیار رہی ہوں۔
اس سے پہلے بھی ڈوکلام کے مسئلے پر بھی اسی طرح کی صورت حال تھی، لیکن کسی طرح کی جنگ کی نوبت نہیں آئی تھی۔
انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے انتہائی خراب صورتحال کے پیش نظر اپنی فوج کو جنگ کے لیے تیار رہنے اور ملک کی سالمیت کا مضبوطی سے دفاع کرنے کی بات کہی ہے۔
وہیں بی جے پی جموں و کشمیر کے صدر رویندر رینہ نے کہا ہے کہ بھارت اپنی سرحدوں کی حفاظت کی صلاحیت رکھتا ہے اور چین کی یہ حماقت خود انہیں ہی بھاری پڑے گی۔
ان تمام حالات کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ کر کے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار نبھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
اب دیکھنے والی بات یہ ہو گی کہ بھارت اور چین کے تعلقات میں یہ کشیدگی کس قدر منفی اثرات مرتب کرے گی اور امریکی صدر کی خواہش کی کس طرح ضرورت پڑے گی۔