ETV Bharat / international

افغان وزیر خارجہ کی اپنے بھارتی ہم منصب سے بات چیت

author img

By

Published : Aug 4, 2021, 3:20 PM IST

افغان وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے صدر کے عہدے کے لیے بھارت کی تعریف کی اور افغانستان میں بڑھتے ہوئے طالبان تشدد پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔

افغان وزیر خارجہ کی اپنے بھارتی ہم منصب سے بات چیت
افغان وزیر خارجہ کی اپنے بھارتی ہم منصب سے بات چیت

افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے منگل کے روز اپنے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ افغانستان میں بڑھتے ہوئے طالبان تشدد پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کے امکان پر بات چیت کی۔

افغان وزیر خارجہ اتمر نے ٹویٹ کیا کہ 'بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر سے افغانستان کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔'

طالبان کے تشدد اور مظالم کی وجہ سے افغانستان میں ہونے والے سانحے کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہیے۔ موجودہ سلامتی کونسل کے صدر کے طور پر بھارت کا اہم کردار قابل تعریف ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اگست کے مہینے کے لیے سلامتی کونسل کا صدر ہے۔ افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اتمار نے غیر ملکی تشدد پسندوں اور دہشت گرد گروہوں کی ملی بھگت سے کئے جا رہے طالبان کے حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی بتایا اور خطے کے استحکام اور سلامتی پر ان کے ممکنہ نتائج کے متعلق بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کا صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ پر قبضہ جلد

بیان میں کہا گیا ہے کہ اتمر نے جے شنکر سے طالبان اور غیر ملکی دہشت گرد گروہوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے تشدد اور انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کی۔ امریکی فوجیوں کے انخلا کے آغاز کے بعد سے طالبان مسلسل افغانستان کے علاقوں پر حملے کر رہا ہے۔

واضح ہو کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے ساتھ ہی ملک میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور طالبان نے ملک کے 85 فیصد سے زیادہ علاقے پر قبضے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ طالبان نے ملک کے مختلف صوبائی دارالحکومتوں کو بھی محاصرے میں لے لیا ہے، اس دوران افغان فورسز اور طالبان کے درمیان تصادم جاری ہے اور طالبان نے انتباہ دیا ہے کہ جب تک صدر اشرف غنی کو ہٹایا نہیں جاتا تب تک وہ جنگ جاری رکھیں گے۔

افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے منگل کے روز اپنے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ افغانستان میں بڑھتے ہوئے طالبان تشدد پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کے امکان پر بات چیت کی۔

افغان وزیر خارجہ اتمر نے ٹویٹ کیا کہ 'بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر سے افغانستان کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔'

طالبان کے تشدد اور مظالم کی وجہ سے افغانستان میں ہونے والے سانحے کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہیے۔ موجودہ سلامتی کونسل کے صدر کے طور پر بھارت کا اہم کردار قابل تعریف ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اگست کے مہینے کے لیے سلامتی کونسل کا صدر ہے۔ افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اتمار نے غیر ملکی تشدد پسندوں اور دہشت گرد گروہوں کی ملی بھگت سے کئے جا رہے طالبان کے حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی بتایا اور خطے کے استحکام اور سلامتی پر ان کے ممکنہ نتائج کے متعلق بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کا صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ پر قبضہ جلد

بیان میں کہا گیا ہے کہ اتمر نے جے شنکر سے طالبان اور غیر ملکی دہشت گرد گروہوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے تشدد اور انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کی۔ امریکی فوجیوں کے انخلا کے آغاز کے بعد سے طالبان مسلسل افغانستان کے علاقوں پر حملے کر رہا ہے۔

واضح ہو کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے ساتھ ہی ملک میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور طالبان نے ملک کے 85 فیصد سے زیادہ علاقے پر قبضے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ طالبان نے ملک کے مختلف صوبائی دارالحکومتوں کو بھی محاصرے میں لے لیا ہے، اس دوران افغان فورسز اور طالبان کے درمیان تصادم جاری ہے اور طالبان نے انتباہ دیا ہے کہ جب تک صدر اشرف غنی کو ہٹایا نہیں جاتا تب تک وہ جنگ جاری رکھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.