ETV Bharat / international

ستر طالبان کمانڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

افغانستان کے وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران افغان فورسز کے ذریعہ ہلمند اور قندھار صوبوں میں 70 طالبان کمانڈر کو ہلاک کیا گیا ہے۔

Taliban commanders
Taliban commanders
author img

By

Published : Nov 16, 2020, 2:51 PM IST

افغانستان کے جنگ زدہ صوبوں ہلمند اور قندھار میں ہلاک ہونے والے 70 طالبان کمانڈروں کی وزارت داخلہ نے ایک فہرست جاری کی ہے، جس میں ایک ماہ کے زیادہ عرصہ سے قبل شروع ہونے والے طالبان حملوں کے جواب میں افغان فورسز کے ذریعے کیے گئے آپریشنوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔

نامہ نگاروں کو یہ فہرست دیتے ہوئے وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرئین نے یہ بھی کہا کہ صوبہ ہلمند میں 152 پاکستانی عسکریت پسند مارے گئے۔

وزارت کے مطابق طالبان کے کمانڈروں میں سے 20 کا تعلق ہلمند کے مختلف علاقوں سے تھا اور وہ 45 سے 100 عسکریت پسندوں کی قیادت کرتے تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق رحمت اللہ، حبیب اللہ، مولوی موسیٰ جان، قاری محمد، روح اللہ، ملا نیک محمد، عتیق اللہ، ملا سردار، ملا انارگل، ولی محمد، ملا ادریس، ملا صمد، شریف اللہ، ملا محمد عیسیٰ اور ملا امان اللہ ہلمند میں مارے گئے طالبان کمانڈر ہیں۔

اس فہرست میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہلمند میں مارے جانے والے 10 کمانڈر ارزگان، قندھار اور غزنی سے ہلمند میں عسکریت پسندوں کی مدد کے لئے آئے تھے۔

ان 10 کمانڈروں میں ملا محب اللہ، ملا شاہ ول ، ملا اسحاق، عبد الرحمٰن، ملا پائندہ، ملا بیرداد، ملا جمعہ گل، ملا مصطفیٰ، ملا امان اللہ، ملا خیرخواہ، ملا توریالائی، اعجاز الحق اور بدری جانان شامل ہیں۔

دریں اثنا قندھار میں مارے جانے والے 40 عسکریت پسندوں میں مولوی منیر، ملا سیف الدین، ​​ملا سازالدین، ​​قاری لبیب، ملا طالب، ملا صدیق، عبد الطیف، عیسیٰ محمد، نور اللہ، عین الدین، ​​موسیٰ، عبد الوارث، ملا عبد اللہ، سردار محمد سمیت دیگر کا نام شامل ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطالبق ہلمند میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 30 طالبان کمانڈر زخمی ہوئے۔ وزارت نے مزید کہا کہ ہلمند، قندھار اور دیگر جنوبی صوبوں میں طالبان کے حملوں کو فعال دفاعی فریم ورک کے تحت ناکام کردیا گیا۔ جنوبی صوبوں میں جھڑپیں جاری ہیں تاہم وزات نے کہا کہ صوبوں میں طالبان کو شکست ہوئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے 25 دنوں میں طالبان کے حملوں میں کم از کم 134 شہری ہلاک اور 289 مزید زخمی ہوئے ہیں۔

افغانستان کے جنگ زدہ صوبوں ہلمند اور قندھار میں ہلاک ہونے والے 70 طالبان کمانڈروں کی وزارت داخلہ نے ایک فہرست جاری کی ہے، جس میں ایک ماہ کے زیادہ عرصہ سے قبل شروع ہونے والے طالبان حملوں کے جواب میں افغان فورسز کے ذریعے کیے گئے آپریشنوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔

نامہ نگاروں کو یہ فہرست دیتے ہوئے وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرئین نے یہ بھی کہا کہ صوبہ ہلمند میں 152 پاکستانی عسکریت پسند مارے گئے۔

وزارت کے مطابق طالبان کے کمانڈروں میں سے 20 کا تعلق ہلمند کے مختلف علاقوں سے تھا اور وہ 45 سے 100 عسکریت پسندوں کی قیادت کرتے تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق رحمت اللہ، حبیب اللہ، مولوی موسیٰ جان، قاری محمد، روح اللہ، ملا نیک محمد، عتیق اللہ، ملا سردار، ملا انارگل، ولی محمد، ملا ادریس، ملا صمد، شریف اللہ، ملا محمد عیسیٰ اور ملا امان اللہ ہلمند میں مارے گئے طالبان کمانڈر ہیں۔

اس فہرست میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہلمند میں مارے جانے والے 10 کمانڈر ارزگان، قندھار اور غزنی سے ہلمند میں عسکریت پسندوں کی مدد کے لئے آئے تھے۔

ان 10 کمانڈروں میں ملا محب اللہ، ملا شاہ ول ، ملا اسحاق، عبد الرحمٰن، ملا پائندہ، ملا بیرداد، ملا جمعہ گل، ملا مصطفیٰ، ملا امان اللہ، ملا خیرخواہ، ملا توریالائی، اعجاز الحق اور بدری جانان شامل ہیں۔

دریں اثنا قندھار میں مارے جانے والے 40 عسکریت پسندوں میں مولوی منیر، ملا سیف الدین، ​​ملا سازالدین، ​​قاری لبیب، ملا طالب، ملا صدیق، عبد الطیف، عیسیٰ محمد، نور اللہ، عین الدین، ​​موسیٰ، عبد الوارث، ملا عبد اللہ، سردار محمد سمیت دیگر کا نام شامل ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطالبق ہلمند میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 30 طالبان کمانڈر زخمی ہوئے۔ وزارت نے مزید کہا کہ ہلمند، قندھار اور دیگر جنوبی صوبوں میں طالبان کے حملوں کو فعال دفاعی فریم ورک کے تحت ناکام کردیا گیا۔ جنوبی صوبوں میں جھڑپیں جاری ہیں تاہم وزات نے کہا کہ صوبوں میں طالبان کو شکست ہوئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے 25 دنوں میں طالبان کے حملوں میں کم از کم 134 شہری ہلاک اور 289 مزید زخمی ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.