پولیس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ افتخار شاہ نے بتایا کہ صبح ہوئے پہلے حملے میں نامعلوم شدت پسندوں نے ایک پولیس چوکی پرفائرنگ کی جس میں دو پولیس اہلکاروں کی موت ہوگئی اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
جبکہ دوسرا حملہ ایک ہسپتال میں ہوا جہاں پولیس اہلکار اپنے زخمی ساتھیوں کو طبی امداد کے لیے موجود تھے۔
ایک خاتون خودکش حملہ آور نے ہسپتال کے مرکزی دروازے کے قریب خود کو دھماکے کر کے اڑا لیا جس میں چار مزید پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے اس حملے میں بھی کئی اہلکار زخمی ہو گئے۔
تاہم ابھی تک کسی بھی شدت پسند تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں ڈیرہ اسماعیل خان اہم ضلع ہے جو کبھی شدت پسندوں کا ٹھکانہ ہوا کرتا تھا۔
اس ضلع کے قبائلی علاقوں میں فوجی کارروائی کے بعد شدت پسندوں پر نکیل کسی گئی لیکن وہ اکثر سکیورٹی فورسز اور عام لوگوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔