افغانستان میں 23 سے 27 اکتوبر کے مابین 58 شہری ہلاک - 58 civilians killed in Afghanistan
افغانستان میں طلوع نیوز کے سروے میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ 4 دنوں کے دوران عسکریت پسندوں کے حملے میں 30 بچے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

افغانستان میں گذشتہ 23 سے 27 اکتوبر کے مابین ہونے والے دھماکوں اور ہتھیاروں کے حملے میں چار ریاستوں کے اندر 58 شہریوں کے ہلاک جبکہ 143 کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
افغانستان کے نیوز چینل 'طلوع نیوز' کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ سبھی ہلاکتیں کابل، غزنی، کھوسٹ اور زابل جیسی چار ریاستوں میں ہوئی ہیں۔
ایک حملہ سنیچر کو کابل کے ٹیوٹورنگ سنٹر کے نزدیک ہوا تھا، جس میں 30 سے زائد شہری ہلاک، جبکہ 77 زخمی ہوئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر طلبا تھے۔
ایک حملہ منگل کو کھوسٹ ریاست میں ہوا تھا، جس میں 7 حملہ آور تین دھماکہ خیز مواد سے لدی گاڑیاں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ اس کے سبب دھماکہ ہوا اور اس میں 5 شہری ہلاک اور 33 زخمی ہوئے تھے۔
اسی روز کابل میں بھی دھماکہ ہوا تھا، جس میں 5 شہری ہلاک اور 13 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ زابل صوبے میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دو دھماکوں میں 8 شہری ہلاک ہوئے تھے۔ وہیں جمعہ کو غزنی صوبے میں ہونے والے دھماکے میں 10 شہری ہلاک ہوئے تھے۔
طلوع نیوز کے سروے میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ 4 دنوں کے دوران عسکریت پسندوں کے حملے میں 30 بچے میں ہلاک ہوئے ہیں۔