پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے کے دوران ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے چار جوان ہلاک ہوگئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں چار شدت پسند بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے جوانوں میں لانس نائک عمران علی، سپاہی عاطف جہانگیر، سپاہی عزیز اور سپاہی انیس الرحمٰن شامل ہیں۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں اقوام متحدہ کے قافلے پر حملہ، پانچ افغان سکیورٹی اہلکار ہلاک
دوسری جانب پنجاب کے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے جنوبی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
خیال رہے کہ وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، جس میں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ جھڑپوں کے دوران کئی شدت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔
اس سے قبل دو فروری کو سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد کے قریب لوئر دیر میں کارروائی کے دوران تین شدت پسندوں کو ہلاک کیا تھا۔