شمال مشرقی بھارت کی سرحد سے ملحقہ ساگنگ خطے میں کانی اور ینمبن بستیوں میں شہری مزاحمتی فائٹر اور میانمار فوج کے درمیان دو الگ الگ مقابلے میں میانمار فوج کے 30 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
مقامی باشندوں نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ تایاو کین گاؤں کے قریب نونیوا کالایوا شاہرہ پر تعینات 60 جنتا فورسز پر ایک ہزار شہری مزاحمتی فائٹر نے حملہ کر دیا۔ شہری مزاحمتی فائٹر کے پاس گھریلو بنے ہوئے رائفل تھے، جس سے انہوں نے 30 میانمار فوج کے اہلار کو ہلاک کر دیا۔
دو بستیوں کے درمیان واقع گاؤں میں فوج نے اسلحے کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا تھا جس کے بعد شہری مزاحمتی فائٹر نے ان پر حملہ کر دیا۔
مقامی مزاحمتی فائٹر اونگ گوئی نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ 6 گھنٹے تک گولیوں کے تبادلے ہوتے رہے اور اس دوران 10 فوج کے جوان ہلاک ہوئے۔
مونیوا گاؤں میں بدھ کی شام چھاپہ ماری ٹیم کی مدد کے لئے میانمار فوج کے 60 اہلکار پہنچے تھے، مونیوا کالایوا شاہرہ پر بارودی سرنگ کے دھماکے نے فوجی اہلکار کو نشانہ بنایا۔
انوگ گی کے مطابق مزاحمتی فائٹر کی فائرنگ اور بارودی سرنگ کے دھماکے سے جنتا فورسز کے 20 اہلکار ہلاک ہو گئے۔
انہوں نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ناراض فوجیوں نے بنت وے کے قریب آٹھ مکانات کو نذر آتش کر دیا۔ آنگ گی نے کہا کہ تقریباً 100 فوجی اب اس مقام کے قریب جنگلات میں کامبنگ آپریشن چلا رہے ہیں۔
وہ شاہراہ اور اس سے ملحقہ جنگلات کے علاوہ تمام مکانات کی تلاش کررہے ہیں۔
اس دوران دونوں جانب سے اندھا دھند فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
2 اپریل سے علاقے میں جنتا فوجیوں اور مزاحمتی فائٹر کے درمیان مسلح تصادم شروع ہوا ہے۔