غزہ پٹی میں اسرائیل کے حملے سے نو بچوں سمیت 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ فلسطینی صحت کے عہدیداروں نے یہ اطلاع دی، مرنے والوں کی تعداد کے مطابق یہ دن گذشتہ کئی برسوں میں سب سے زیادہ خونریزی والا دن رہا ہے۔
وزارت صحت نے مرنے والوں کی موت کی وجہ کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی لیکن شمالی غزہ میں ایک دھماکے میں تین بچوں سمیت ایک ہی کنبے کے کم از کم سات افراد ہلاک ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انہوں نے غزہ سے داغے جانے والے راکیٹ کے جواب میں حماس کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مشرقی یروشلم میں بڑھتے ہوئے تشدد سے متعلق ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور ایک مجوزہ بیان پر تبادلہ خیال کیا، جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس معاملے میں تیزی نہ کرے بلکہ مقدس مقامات اور تاریخی حیثیت کو برقرار رکھے۔
اقوام متحدہ میں آئرلینڈ کے سفیر گورالڈائن بیرن نیسن نے کہا کہ سلامتی کونسل کو فوری طور پر بات کرنی چاہیے اور ہم امید کرتے ہیں کہ آج وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
کونسل کے سفارت کاروں نے کہا کہ تمام 15 اراکین نے اسرائیل اور فلسطین کے مابین جھڑپوں اور بڑھتے ہوئے تشدد پر تشویش کا اظہار کیا لیکن اسرائیل کے سب سے قریبی اتحادی امریکہ کا کہنا تھا کہ اس وقت کوئی بیان مفید ثابت نہیں ہوگا۔ تاہم امریکہ نے کونسل کے ماہرین کے اس بیان پر تبادلہ خیال کرنے پر اتفاق کیا۔