ETV Bharat / international

سعودی عرب نے ٹرمپ کے منصوبے کا خیر مقدم کیا

فلسطینی شہر یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت بنانے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کے بعد فلسطینیوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا-

Welcomes Trumps plan on the Palestinian & Israeli conflict
سعودی عرب: فلسطین۔اسرائیل تنازعے پر ٹرمپ کے منصوبے کا خیر مقدم
author img

By

Published : Jan 29, 2020, 7:25 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 10:35 AM IST

سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اس رخ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی نہ صرف قدر کرتا ہے بلکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان راست مذاکرات کا آغاز دیکھنا چاہتا ہے۔

ویڈیو: فلسطینیوں کا شدید غم و غصہ


فلسطین۔اسرائیل تنازعے کے حل کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو فلسطینی قیادت جہاں مکمل طور پر رد کر چکی ہے-

وہیں سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اس رخ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی نہ صرف قدر کرتا ہے بلکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان راست مذاکرات کا آغاز دیکھنا چاہتا ہے۔

سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا
سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا

سعودی وزارت خارجہ کے ذرائع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر کے منصوبے سے اگر کہیں کوئی عدم اتفاق ہے تو اسے امریکی سرپرستی میں مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے اور امن کے رخ پر پیش قدمی کی جائے تا کہ ایک ایسا معاہدہ عمل میں آ سکے جس میں فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق مل سکیں۔ ٹرمپ نے بھی اپنے منصوبے کو تاریخی قرار دیا تھا۔

امریکی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد فلسطینیوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا
امریکی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد فلسطینیوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا

سعودی وزارتی بیان کے مطابق 'سعودی بادشاہت صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان ایک جامع امن معاہدے کے لیے کوششوں کی قدر کرتی ہے'۔

بنجامن نتین یاہو نے ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
بنجامن نتین یاہو نے ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا

مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس میں 'اسرائیل منصوبے' کی نقاب کشائی

اگرچہ قبل ازیں فلسطینیوں نے مجوزہ امن معاہدے کے منصوبہ کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکے جانے کے قابل گردانا تھا تاہم سعودی شاہ سلمان نے فلسطینی صدر محمود عباس کو ٹیلی فون پراس معاملے میں سعودی عرب کے دوٹوک موقف سے باخبر کر دیا ہے۔

سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اس رخ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی نہ صرف قدر کرتا ہے بلکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان راست مذاکرات کا آغاز دیکھنا چاہتا ہے۔

ویڈیو: فلسطینیوں کا شدید غم و غصہ


فلسطین۔اسرائیل تنازعے کے حل کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو فلسطینی قیادت جہاں مکمل طور پر رد کر چکی ہے-

وہیں سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اس رخ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی نہ صرف قدر کرتا ہے بلکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان راست مذاکرات کا آغاز دیکھنا چاہتا ہے۔

سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا
سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا

سعودی وزارت خارجہ کے ذرائع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر کے منصوبے سے اگر کہیں کوئی عدم اتفاق ہے تو اسے امریکی سرپرستی میں مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے اور امن کے رخ پر پیش قدمی کی جائے تا کہ ایک ایسا معاہدہ عمل میں آ سکے جس میں فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق مل سکیں۔ ٹرمپ نے بھی اپنے منصوبے کو تاریخی قرار دیا تھا۔

امریکی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد فلسطینیوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا
امریکی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد فلسطینیوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا

سعودی وزارتی بیان کے مطابق 'سعودی بادشاہت صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان ایک جامع امن معاہدے کے لیے کوششوں کی قدر کرتی ہے'۔

بنجامن نتین یاہو نے ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
بنجامن نتین یاہو نے ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا

مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس میں 'اسرائیل منصوبے' کی نقاب کشائی

اگرچہ قبل ازیں فلسطینیوں نے مجوزہ امن معاہدے کے منصوبہ کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکے جانے کے قابل گردانا تھا تاہم سعودی شاہ سلمان نے فلسطینی صدر محمود عباس کو ٹیلی فون پراس معاملے میں سعودی عرب کے دوٹوک موقف سے باخبر کر دیا ہے۔

Intro:Body:

InternationalPosted at: Jan 29 2020 4:39PM



اسرائیل فلسطینی تنازعے پر ٹرمپ کے منصوبے کا سعودی خیرمقدم



دعبئی 29 جنوری [یو این آئی] اسرائیل فلسطینی تنازعے کے حل کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو فلسطینی قیادت جہاں مکمل طور پر رد کر چکی ہےوہیں سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اس رخ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی نہ صرف ’قدر‘ کرتا ہے بلکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان راست مذاکرات کا آغاز دیکھنا چاہتاہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر کے منصوبے سے اگر کہیں کوئی عدم اتفاق ہے تو اسے’’ امریکی سرپرستی میں‘‘ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے اور امن کے رخ پرپیش قدمی کی جائے تا کہ ایک ایسا معاہدہ عمل میں آسکے جس میں فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق مل سکیں۔ٹرمپ نے بھی اپنے منصوبے کو تاریخی قرار دیا تھا۔

سعودی وزارتی بیان کے مطابق ’’سعودی بادشاہت صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان ایک جامع امن معاہدے کے لیے کوششوں کی قدر کرتی ہے‘‘۔

اگرچہ قبل ازیں فلسطینیوں نے مجوزہ امن معاہدے کے منصوبہ کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکے جانے کے قابل گردانا تھا تاہم سعودی شاہ سلمان نے فلسطینی صدر محمود عباس کو ٹیلی فون پراس معاملے میں سعودی عرب کے دوٹوک موقف سے باخبر کر دیا ہے۔یہ اطلاع سعودی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے دی ہے۔

یو این آئی۔ سلام


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 10:35 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.