نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والی تباہی کو قومی آفت قرار نہیں دے کر سیاست کر رہی ہے اور اس طرح وہاں متاثر ہونے والے لوگوں کی امداد سے انکار کر رہی ہے۔ پرینکا گاندھی واڈرا کانگریس امیدوار کے طور پر وایناڈ لوک سبھا حلقہ سے لڑ رہی ہیں۔ وہ 13 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں حصہ لے رہی ہیں، جہاں ان کے بھائی راہل گاندھی نے یہ سیٹ جیتنے کے بعد خالی کر دی تھی۔
کانگریس لیڈر پرہمکا گاندھی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "ویناڈ کو تباہ کرنے والے لینڈ سلائیڈنگ کے باوجود، بی جے پی حکومت نے اسے قومی آفت قرار دینے سے انکار کر دیا، اور ان لوگوں کے لیے ضروری راحت سے بھی انکار کر دیا ہے جن کو اس کی ضرورت ہے۔ یہ صرف لاپرواہی نہیں ہے، یہ ان لوگوں کے ساتھ ایک چونکا دینے والی ناانصافی ہے جنہوں نے ناقابل تصور نقصان اٹھایا ہے۔"وایناڈ بہتر کا مستحق ہے۔"
Despite the landslides that devastated Wayanad, the BJP govt refuses to declare it a national disaster, denying essential relief to those in dire need. This isn’t just negligence; it’s a shocking injustice to those who have suffered unimaginable loss. The people of Wayanad…
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) November 14, 2024
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے سانحہ کے وقت وایناڈ کا دورہ کیا اور انہوں نے اس کے اثرات کو خود دیکھا، "لیکن ابھی تک ان کی حکومت سیاست کھیل رہی ہے اور اہم امداد روک رہی ہے۔" انہوں نے الزام لگایا کہ ہماچل پردیش کے لوگوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا گیا اس وقت ان کے لیے بہت زیادہ پریشانی تھی۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے دعویٰ کیا کہ "ماضی میں، اس شدت کے سانحات کی اس انداز میں سیاست نہیں کی گئی تھی۔" انہوں نے کہا کہ "سیاسی وجوہات کی بنا پر ان سانحات کے متاثرین کو اکیلا چھوڑنا اور ان کی حمایت کا فقدان مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔" مرکز نے کیرالہ حکومت کو مطلع کیا ہے کہ اس سال جولائی میں وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب کو "قومی آفت" قرار نہیں دیا جا سکتا۔
غور طلب ہے کہ اس قدرتی آفت میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں گھر تباہ ہو گئے اور ریاست سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اسے "قومی آفت" قرار دیا جائے اور بحالی کے لیے بھی مدد فراہم کی جائے۔ وزیر مملکت برائے امور داخلہ نیتانند رائے نے 10 نومبر کو لکھے گئے خط میں کہا کہ "ایس ڈی آر ایف / این ڈی آر ایف کے موجودہ رہنما خطوط کے تحت، کسی بھی آفت کو 'قومی آفت' قرار دینے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔"