سرینگر (جموں کشمیر) : قومی شاہراہ NH44 پر ایک تیز رفتار تھار گاڑی کے حادثے میں دو نوجوان طلبہ فوت ہو گئے، جس پر جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’’دل دہلا دینے والا‘‘ سانحہ قرار دیا۔ یہ حادثہ گزشتہ روز بٹہ مالو کے ٹینگ پورہ علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک تیز رفتار تھار گاڑی سڑک کنارے کھڑی ایک ٹپر سے جا ٹکرائی۔ اس المناک حادثے میں دو نوجوان، حماّد شوکت وانی اور عظیم صوفی جاں بحق ہو گئے، جبکہ تیسرا زخمی طالب علم عیسیٰ گنائی، جو ایک اسپتال میں زیر علاج ہے، بھی سرینگر کا رہائشی ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پر کہا، ’’یہ حادثہ دو قیمتی زندگیوں کو نگل گیا اور (یہ حادثہ) ان کے اہل خانہ کے لیے قیامت بن گیا ہے۔ اللہ مرحومین کو جنت میں جگہ عطا فرمائے۔‘‘ عمر نے ٹریفک قوانین پر عمل درآمد نہ کرنے کو حادثے کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا: ’’گاڑیاں تیز ہوتی جا رہی ہیں، سڑکیں بہتر لیکن ہمارے ٹریفک شعور میں کوئی بہتری نہیں۔ تیز رفتاری میں لذت ضرور ہے مگر یہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔‘‘
اس حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس میں ایک تھار گاڑی کو ٹپر سے ٹکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بعد دھوئیں کا بادل فضا میں پھیل گیا۔ ویڈیو میں مزید دو سیاہ تھار گاڑیاں حادثے والی گاڑی کے آگے دوڑتی نظر آئیں، جن کے متعلق خیال کیا جا رہا ہے کہ شاید یہ گاڑیاں ایک دوسرے کے ساتھ مقابلے (ریس) میں تھیں۔
سوشل میڈیا پر کئی افراد نے بچوں کو گاڑی چلانے دینے پر والدین کو بھی قصوروار ٹھہرایا اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر تنقید کی۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں سڑک حادثات میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ رواں سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں ہی 20 اضلاع میں کل 3954 حادثات ہوئے، جن میں 567 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے۔ یونین ٹیریٹری میں یومیہ اوسطاً 16 حادثات رونما ہوتے ہیں اور اوسطاً سے زائد افراد ہر دن ان حادثات میں اپنی زندگی سے محروم ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وسطی کشمیر میں ٹریفک حادثہ، خاتون ہلاک دو راہگیر زخمی