امریکی محکمہ تجارت نے کہا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے اعلان کی روشنی میں ٹِک ٹاک ڈاؤن لوڈ پر 27 ستمبر تک پابندی عائد کردی ہے۔
محکمہ تجارت نے کہا ہے کہ 'حالیہ پیشرفت کی روشنی میں صدر ٹرمپ کی ہدایت پر سکریٹری تجارت ولبر راس نے ایگزیکٹو آرڈر 13942 کے تحت ٹِک ٹاک ڈاؤن لوڈ پر پانبدی کا اعلان کیا ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ ٹِک ٹاٹ ایپ کی انتظامیہ کی جانب سے اس پر آج رد عمل سامنے آئے گا۔
ولبر راس نے بتایا ہے کہ '27 ستمبر 2020 کی رات 11:59 بجے تک یہ پابندی عائد رہے گی'۔
اس سے قبل ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے والمارٹ کی ممکنہ شرکت کے ساتھ چینی سافٹ ویئر کمپنی اورکٹل اور بائٹ ڈانس کی ملکیت والی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹِک ٹوک کی خریداری / شرکت کو منظوری دے دی ہے۔
ٹرمپ نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ 'اس ایپ سے ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں کا حق راز داری بھی خطرہ میں ہے'۔
ٹرمپ نے کہا کہ والمارٹ اس معاہدے میں بھی حصہ لے سکتا ہے جس میں ٹیکساس میں قائم ایک نئی کمپنی کی تشکیل نظر آئے گی، جو ٹک ٹوک کی امریکہ میں سرگرمیوں پر نظر رکھے گا۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ اس معاہدے میں ایک تعلیمی پروگرام میں پانچ بلین امریکی ڈالر کا چندہ بھی شامل ہوگا۔
امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر 20 ستمبر سے امریکی صارفین کو ٹِک ٹاک ڈاؤن لوڈ کرنے سے روکنے والا ہے اور وہ 12 نومبر سے امریکہ میں اس ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے جا رہے ہے۔