امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سولون نے اتوار کو کہا کہ امریکہ جنگ روکنے کے لیے نومبر سے یوکرین پر مبینہ روسی حملے کی اطلاع جاری کررہا ہے نہ کہ اسے اشتعال دلانے کے لیے۔
سی این این کو دیئے انٹرویو میں جب سولون سے روسی حملے کے امریکی دعووں کی حمایت کرنے کے لیے ثبوت پیش کرنے کے لئے کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم اس خفیہ معلومات کو جنگ کرنے کے لیے بلکہ جنگ کو روکنے کے لیے آگے بڑھا رہے ہیں۔US NSA on Russia Ukraine Tension
امریکی صدر جو بائیڈن کے مبینہ طورپر ساتھیوں کو یہ بتائے جانے پر کہ حملہ 16فروری کو ہوگا، سولون نے کہا کہ وہ غالباً روسی حملے کی شروعات کی بالکل ٹھیک تاریخ کی پیشن گوئی نہیں کرسکتے۔Russia Ukraine Tension
سیکورٹی مشیر نے کہا کہ ہم پوری طرح سے دن کی پیشن گوئی نہیں کرسکتے ہیں لیکن اب ہم کچھ وقت سے کہہ رہے ہیں کہ روس کی طرف سے یوکرین میں کسی بھی دن ایک بڑی فوجی کارروائی شروع ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Joe Bbiden Phone Call to Putin: روس- یوکرین کشیدگی: بائیڈن کا پیوتن سے ٹیلیفونک رابطہ
وہیں برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت کیف کے خلاف حملہ کر سکتا ہے، جب کہ ماسکو بار بار یقین دلا رہا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کو ڈرا نہیں رہا ہے۔
والیس کے حوالے سے سنیچر کے روز ‘دی سنڈے ٹائمز‘ نے کہا تھا کہ یوکرین کے خلاف روسی حملے کا بہت زیادہ امکان ہے اور روس کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔
وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ جیسے جیسے معاملہ بڑھے گا، ناٹو روسی سرحدوں پر فوج بڑھائے گا اور ناٹو اتحادی اس سے منسلک اخراجات میں اضافہ کریں گے۔
برطانوی وزیر دفاع روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو سے ملاقات کے لیے جمعہ کو ماسکو پہنچے۔ والیس نے کہا کہ بات چیت تعمیری رہی اور ماسکو پر زور دیا کہ وہ یوکرین کی سرحد پر صورتحال کو کم کرے۔
اس حوالے سے سرگئی شوئیگو نے ملاقات کے بعد کہا کہ روس اور برطانیہ کے تعلقات کی سطح صفر کے قریب ہے اور روس اور ناٹو کے درمیان تعلقات کی خرابی کو روکنا ضروری ہے۔