ETV Bharat / international

پاکستانی خواتین کیلئے ملالہ یوسف زئی اسکالرشپ ایکٹ منظور

امریکی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے اعلی تعلیم کے شعبے میں پاکستانی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے ملالہ یوسف زئی کے نام سے ایک ایکٹ کو منظوری دی ہے جس کے تحت پاکستانی خواتین کو دی جانے والی اسکالرشپس میں اضافہ کیا جائے گا۔

author img

By

Published : Jan 4, 2021, 1:27 PM IST

Updated : Jan 4, 2021, 5:02 PM IST

US congress passed Malala Yousafzai Scholarship Act for Pakistani women
امریکہ: پاکستانی خواتین کیلئے ملالہ یوسف زئی اسکالرشپ ایکٹ پاس

امریکی کانگریس نے نوبل انعام یافتہ پاکستانی سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی کے نام سے اسکالرشپ ایکٹ منظور کیا ہے۔ امریکہ پارلیمنٹ سے منظور 'ملالہ یوسف زئی اسکالرشپ ایکٹ' کے تحت میرٹ اور ضرورت کے مطابق اعلی تعلیم کی خواہش مند پاکستانی خواتین کو دی جانے والی اسکالرشپ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

یہ بل مارچ 2020 میں ایوان نمائندگان سے منظور ہوا تھا۔ جس کے بعد یکم جنوری 2021 کو یہ بل امریکی سینیٹ میں صوتی ووٹوں سے پاس ہوا۔ دونوں ایوان سے منظوری کے بعد اس بل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس دستخط کے لئے وائٹ ہاؤس بھیج دیا گیا ہے۔

اس بل میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقیات سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 2020 سے 2022 کے درمیان اپنی پچاس فیصد اسکالرشپ پاکستانی خواتین کو فراہم کرے۔ یہ اسکالرشپس پاکستان کے ہائر ایجوکیشن اسکالرشپ پروگرام کے تحت اہلیت کی بنیاد پر دیا جائے گا۔

اس بل میں یو ایس ایڈ سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں تعلیمی پروگراموں تک رسائی کو بہتر بنانے اور انہیں وسعت دینے کے لئے پاکستانی پرائیویٹ شعبے سرمایہ کاری کرے اور امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد کمیونٹی سے اس سلسلے میں صلاح و مشورہ کرے۔

اس بل کے مطابق یو ایس ایڈ کو سالانہ طور پر امریکی پارلیمنٹ کو یہ جانکاری دینی ہوگی کہ اس نے اسکالرشپ پروگرام کے تحت صنف ، اہلیت، اور ڈگری کی بنیاد پر کتنے اسکالرشپس تقسیم کیے ہیں۔

اس کے تحت ادارے کو ایوان کو اس بات کی جانکاری دینی ہوگی کہ کتنے درخواست گزاروں کو اہل نہ ہونے کی بنیاد پر رد کیا گیا اور اسکالرشپ پانے والے کتنے امیدواروں نے درمیان میں تعلیم چھوڑ دی۔

مزید پڑھیں:

امریکی سینیٹ نے دفاعی بل پر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا

ہم آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل 10 اکتوبر ، 2014 کو ملالہ کو کیلاش ستیارتھی کے ساتھ نوبل امن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

امریکی کانگریس نے نوبل انعام یافتہ پاکستانی سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی کے نام سے اسکالرشپ ایکٹ منظور کیا ہے۔ امریکہ پارلیمنٹ سے منظور 'ملالہ یوسف زئی اسکالرشپ ایکٹ' کے تحت میرٹ اور ضرورت کے مطابق اعلی تعلیم کی خواہش مند پاکستانی خواتین کو دی جانے والی اسکالرشپ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

یہ بل مارچ 2020 میں ایوان نمائندگان سے منظور ہوا تھا۔ جس کے بعد یکم جنوری 2021 کو یہ بل امریکی سینیٹ میں صوتی ووٹوں سے پاس ہوا۔ دونوں ایوان سے منظوری کے بعد اس بل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس دستخط کے لئے وائٹ ہاؤس بھیج دیا گیا ہے۔

اس بل میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقیات سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 2020 سے 2022 کے درمیان اپنی پچاس فیصد اسکالرشپ پاکستانی خواتین کو فراہم کرے۔ یہ اسکالرشپس پاکستان کے ہائر ایجوکیشن اسکالرشپ پروگرام کے تحت اہلیت کی بنیاد پر دیا جائے گا۔

اس بل میں یو ایس ایڈ سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں تعلیمی پروگراموں تک رسائی کو بہتر بنانے اور انہیں وسعت دینے کے لئے پاکستانی پرائیویٹ شعبے سرمایہ کاری کرے اور امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد کمیونٹی سے اس سلسلے میں صلاح و مشورہ کرے۔

اس بل کے مطابق یو ایس ایڈ کو سالانہ طور پر امریکی پارلیمنٹ کو یہ جانکاری دینی ہوگی کہ اس نے اسکالرشپ پروگرام کے تحت صنف ، اہلیت، اور ڈگری کی بنیاد پر کتنے اسکالرشپس تقسیم کیے ہیں۔

اس کے تحت ادارے کو ایوان کو اس بات کی جانکاری دینی ہوگی کہ کتنے درخواست گزاروں کو اہل نہ ہونے کی بنیاد پر رد کیا گیا اور اسکالرشپ پانے والے کتنے امیدواروں نے درمیان میں تعلیم چھوڑ دی۔

مزید پڑھیں:

امریکی سینیٹ نے دفاعی بل پر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا

ہم آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل 10 اکتوبر ، 2014 کو ملالہ کو کیلاش ستیارتھی کے ساتھ نوبل امن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

Last Updated : Jan 4, 2021, 5:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.