جب کسی بھی خبر کو پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تو اس پر متعلقہ ذمہ داروں کی تشویش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ کورونا عالمی وبا کے دوران بھی کچھ اسی طرح کا اس وقت دیکھنے میں آیا، جب کورونا وبا کے دوران، بہت سارے جعلی پیغامات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہے ہیں۔ جس میں لوگ غلط دعوے کرکے کوویڈ 19 ویکسین کے بارے میں ڈر وخوف پیدا کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے بارے میں غلط معلومات دی جاتی ہیں۔ ایسی صورتحال میں مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹویٹر نے کوویڈ ویکسین سے متعلق ایسے جعلی پیغامات کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹویٹر کے مطابق اس طرح کے پیغامات کو حذف کرنے کا آغاز اگلے ہفتے سے کیا جائے گا۔
کورونا وبا کی روک تھام کے لئے پوری دنیا ویکسین کی بے تابی سے منتظر ہے۔ ایسی صورتحال میں، امریکی حکومت نے ملک میں کوویڈ ویکسین کے ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کوویڈ ویکسین کی ویکسینیشن بھی شروع ہوگئی ہے۔ بھارت میں بھی اس طرح کی ویکسین دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔ لیکن سوشل میڈیا کی خبروں میں حقیقت کم اور گمراہ کرنا زیادہ ہوتا ہے، اس کی وجہ سے، ٹویٹر نے کوویڈ ویکسین کے بارے میں اپنے پلیٹ فارم سے جعلی دعوے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹویٹر نے واضح کردیا ہے کہ کمپنی ایسی پوسٹیں ہٹائے گی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وائرس کو دور کرنے کے لیے اس طرح کی ویکسین کا استعمال مناسب نہیں ہے۔ ساتھ ہی، ویکسین کی غلط تاثیر کے دعوے اور لوگوں کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال ہونے کا دعویٰ کرنے والی پوسٹوں کو بھی ہٹا دیا جائے گا۔
ٹویٹر نے کہا کہ وہ نئی پالیسی کو آنے والے بدھ یعنی 23 دسمبر سے نافذ کردے گی۔ اگر صارفین نئے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹویٹ کرتے ہیں تو وہ ٹویٹ حذف کردیئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ فیس بک اور یوٹیوب پہلے ہی ویکسین سے متعلق غلط معلومات کو ختم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔