ETV Bharat / international

ٹرمپ نے مواخذے پر ڈیموکریٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا

author img

By

Published : Jan 12, 2020, 9:30 PM IST

ٹرمپ نے یہ ریمارکس پیلیسی کے ایک روز بعد دیے، جس نے ٹرمپ کے مواخذے کے مضامین کو جمعہ کے روز سینیٹ میں ان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا، جسے مقدمے کی سماعت شروع کرنے کے لئے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ٹرمپ نے مواخذے پر ڈیموکریٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا
ٹرمپ نے مواخذے پر ڈیموکریٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 18 دسمبر 2019 کو ہاوس آف ریپریزینٹیٹیو کی جانب سے مواخذہ اور ریپبلکن زیر کنٹرول سینیٹ میں تاخیر سے چلائے جانے والے مقدمے پر ڈیموکریٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ہفتے کے روز ٹویٹز کی ایک سیریز میں ٹرمپ نے اپنی بے گناہی کا دعوی کرتے ہوئے مواخذے کو ایک متعصبانہ دھوکہ دہی والا قدم قرار دیا، اور ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کو تنقید کا نشانہ بنایا، جنہوں نے ستمبر 2019 میں تحقیقات کی شروعات کی تھی، جس کے سبب ہی ان کے مواخذے کا آغاز ہوا تھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ نئے انتخاب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ متعصبانہ مواخذے کی کارروائی سے کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ اور ڈیموکریٹس اکثریت حاصل کرنے کے لیے دوسری چیزوں کی طرف دھیان دے رہی ہے۔

ٹرمپ نے یہ ریمارکس پیلیسی کے ایک روز بعد دیے، جس نے ٹرمپ کے مواخذے کے مضامین کو جمعہ کے روز سینیٹ میں ان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا، جسے مقدمے کی سماعت شروع کرنے کے لئے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

پیلوسی پر دباؤ بنایا جا رہا ہے کہ وہ مقدمے کی سماعت کے لیے قواعد وضع کرنے سے متعلق ڈیموکریٹس کو وسعت فراہم کر رہی ہیں۔

غور طلب ہے کہ امریکی سینیٹ میں مجموعی طور پر 100 سیٹیں ہیں، جن میں سے 53 سیٹیں ریپبلیکن یعنی ٹرمپ کی پارٹی کی ہیں، اور موخذے کو حتمی شکل دینے کے لیے سینیٹ سے دو تہائی یعنی 67 کی اکثریت سے پاس ہونا ضروری ہے، اس لیے ریپبلیکن کی اکثریت کے سبب ٹرمپ یہاں مواخذے کی کارروائی سے بچ جائیں گے۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سیاسی حریف سابق امریکی نائب صدر بائڈن کے بیٹے کی یوکرین میں واقع کے خلاف تحقیقات کے لیے یوکرین حکومت پر دباو بنایا تھا، اور ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے امریکی تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاون نہیں کیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 18 دسمبر 2019 کو ہاوس آف ریپریزینٹیٹیو کی جانب سے مواخذہ اور ریپبلکن زیر کنٹرول سینیٹ میں تاخیر سے چلائے جانے والے مقدمے پر ڈیموکریٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ہفتے کے روز ٹویٹز کی ایک سیریز میں ٹرمپ نے اپنی بے گناہی کا دعوی کرتے ہوئے مواخذے کو ایک متعصبانہ دھوکہ دہی والا قدم قرار دیا، اور ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کو تنقید کا نشانہ بنایا، جنہوں نے ستمبر 2019 میں تحقیقات کی شروعات کی تھی، جس کے سبب ہی ان کے مواخذے کا آغاز ہوا تھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ نئے انتخاب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ متعصبانہ مواخذے کی کارروائی سے کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ اور ڈیموکریٹس اکثریت حاصل کرنے کے لیے دوسری چیزوں کی طرف دھیان دے رہی ہے۔

ٹرمپ نے یہ ریمارکس پیلیسی کے ایک روز بعد دیے، جس نے ٹرمپ کے مواخذے کے مضامین کو جمعہ کے روز سینیٹ میں ان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا، جسے مقدمے کی سماعت شروع کرنے کے لئے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

پیلوسی پر دباؤ بنایا جا رہا ہے کہ وہ مقدمے کی سماعت کے لیے قواعد وضع کرنے سے متعلق ڈیموکریٹس کو وسعت فراہم کر رہی ہیں۔

غور طلب ہے کہ امریکی سینیٹ میں مجموعی طور پر 100 سیٹیں ہیں، جن میں سے 53 سیٹیں ریپبلیکن یعنی ٹرمپ کی پارٹی کی ہیں، اور موخذے کو حتمی شکل دینے کے لیے سینیٹ سے دو تہائی یعنی 67 کی اکثریت سے پاس ہونا ضروری ہے، اس لیے ریپبلیکن کی اکثریت کے سبب ٹرمپ یہاں مواخذے کی کارروائی سے بچ جائیں گے۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سیاسی حریف سابق امریکی نائب صدر بائڈن کے بیٹے کی یوکرین میں واقع کے خلاف تحقیقات کے لیے یوکرین حکومت پر دباو بنایا تھا، اور ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے امریکی تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاون نہیں کیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.