امریکہ کے صدارتی انتخابات میں تاریخی فتح کے بعد امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے ملک کو متحد کرنے کا وعدہ کیا ہے کیونکہ انہوں نے اسے امریکہ میں شفا بخشنے کا وقت قرار دیا ہے۔
ہفتہ کی شب امریکی منتخب صدر جو بائیڈن نے اپنی کامیابی کے بعد قوم سے پہلی بار خطاب کیا۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'امریکی عوام نے امریکی صدارتی انتخابات میں انہیں شاندار فتح دلاتے ہوئے اپنی پسند واضح کردی ہے '۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اب وقت آگیا ہے کہ سخت بیان بازی کو دور کیا جائے، درجہ حرارت کو کم کیا جائے اور شفا حاصل کی جائے'۔
بائیڈن نے کہا ہے کہ 'امریکی قوم نے ہمیں ایک واضح اکثریت دلائی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'ہم نے اب تک پوری تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ 74 ملین حاصل کیا'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ملک بھر کی گلیوں میں ہونے والے جشن سے وہ حیرت زدہ ہوئے اور اسے خوشی، امید اور اعتماد قرار دیا'۔
بائیڈن نے مزید کہا ہے کہ 'آپ نے مجھ پر جو اعتماد کیا، میں اس کی قدر کرتا ہوں اور میں عاجز ہوں'۔
بائیڈن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دینے والوں کو ایک پیغام بھیجا اور اتحاد اور مفاہمت کی اپیل کی۔
بائیڈن نے کہا 'اب آپ سبھی لوگوں کے لئے جنھوں نے صدر ٹرمپ کو ووٹ دیا ہو یا مجھے، آج کی رات آپ کی مایوسی کو سمجھتا ہوں۔ میں خود کئی بار کھو چکا ہوں، لیکن اب ایک دوسرے کو موقع فراہم کریں'۔
سابق نائب صدر نے کہا کہ 'اب وقت آگیا ہے کہ دونوں فریق ایک دوسرے کو پھر سنیں'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'ہمیں اپنے مخالفین کو اپنا دشمن سمجھنا چھوڑنا ہوگا۔ وہ ہمارے دشمن نہیں ہیں۔ وہ امریکی ہیں'۔
انہوں نے آگے بڑھتے ہوئے کہا 'بائبل ہمیں ہر چیز کے لئے بتاتی ہے کہ وہاں ایک موسم ہے۔ ایک وقت تیار کرنے کا ہے اور ایک وقت کاٹنے اور ٹھیک ہونے کا وقت ہے۔ یہ وقت امریکہ میں شفا بخش ہے'۔
بائیڈن پنسلوانیا میں کامیابی کے بعد ریاستہائے متحدہ کے صدر منتخب ہوگئے ہیں جس نے انہیں انتخابی کالج کے 270 ووٹوں سے عبور کیا۔
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار نے قریب سے مقابلہ ہونے والے انتخابات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دی اور وہ امریکہ کے 46 ویں صدر ہوں گے۔ وہ امریکہ کی تاریخ کے سب سے بزرگ شخص منتخب صدر ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا کہ آج عوام کی فتح کا دن ہے۔ بائیڈن کی سات کروڑ چالیس لاکھ ووٹوں سے انتخاب، امریکی صدارتی انتخاب میں نئی تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام نے فیصلہ سنا دیا۔ اب ان کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش ان کا فرض ہے۔
مڈل کلاس کو ملک کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے مسٹر بائیڈن نے کہا کہ متوسط طبقے کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنانا ہے۔ کورونا ٹاسک فورس کے لیے نامور سائنسدانوں کا اعلان پیر کو کریں گے۔
نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی فتح پر جشن منایا گیا اور آتش بازی بھی کی گئی۔
قبل ازیں امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے میزبان وین جونز جو بائیڈن کی فتح کی خبر پر جذباتی ہو گئے اور دورانِ نشریات رو پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اس ملک میں تارکین وطن، سیاہ فام اور مسلمانوں سمیت بہت سے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہوگا۔
- مزید پڑھیں: بھارتی رہنماؤں کی بائیڈن اور ہیرس کو مبارکباد
انہوں نے کہا کہ جہاں جارج فلوائڈ کی طرح کتنے لوگوں کی سانس رکی ہوئی تھی۔ اب امریکہ میں کسی کو اس بات پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کہ آپ کے صدر کو آپ کا امریکہ میں ہونا پسند نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج اس ملک میں باپ کے لیے آسان ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بتائے کہ اچھا انسان ہونا کتنا اہم ہے۔
واضح رہے کہ ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن امریکہ کے 46 ویں صدر منتخب ہوگئے ہیں، ریاست پنسلوانیا میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد جو بائیڈن کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 273 ہوگئی۔ جبکہ اُن کے حریف ری پبلکن امیدوار اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 214 ہے۔